بھارتی خفیہ ایجنسیاں پاکستانی نوجوانوں سے حساس معلومات حاصل کرنے کے درپے، پی ٹی اے حرکت میں آگیا

image

اسلام آباد: قانون نافذ کرنے والے اداروں کی جانب سے پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی (پی ٹی اے) کو بھیجی گئی ایک بریفنگ میں بتایا گیا ہے کہ دشمن ملک کی خفیہ ایجنسیوں نے آن لائن جعلی نوکریوں اور پُرکشش تنخواہوں کے لالچ سے پاکستانی نوجوانوں کو اپنا ہدف بنا رکھا ہے۔

ان کارروائیوں کا مقصد پاکستان کی حساس تنصیبات، اہم اداروں اور عمارتوں کے بارے میں جانکاری اکٹھی کرنا ہے۔

سرکاری ذرائع نے بتایا ہے کہ ملنے والی تصدیق شدہ معلومات کے مطابق بھارتی انٹیلی جنس سروسز نے اس مقصد کے لیے متعدد ویب سائٹس اور کمپنی پروفائلز تیار کیے ہیں۔ یہ جعلی پلیٹ فارم امیدواروں کو آن لائن بھرتی، سروے یا تحقیق کے بہانے مقامات کی تصاویر، نقشہ جات اور دیگر حساس معلومات فراہم کرنے کو کہتے ہیں۔

ان ویب سائٹس میں لنکڈاِن (LinkedIn)، جاب گلف (JobGulf) اور اسی طرز کے دیگر پیشہ ورانہ پورٹس کا استعمال کیا جا رہا ہے، جبکہ بعض ایسے پورٹس کی نگرانی یا آپریشن مبینہ طور پر بھارت سے کیے جارہے ہیں۔

قانون نافذ کرنے والے اداروں نے پی ٹی اے کو لکھے گئے خط میں درخواست کی ہے کہ وہ ان ویب سائٹس اور آن لائن کمپنی پروفائلز کی نشاندہی اور بلاکنگ کے اقدامات کریں تاکہ نوجوان ان دشمن مہمات کا حصہ بننے سے بچ سکیں۔

اس خط کے جواب میں پی ٹی اے نے ملک گیر سطح پر ایک آگاہی مہم کا آغاز کردیا ہے جس میں نوجوانوں کو آن لائن جعلی بھرتیوں، مشکوک اشتہارات اور غیر مستند کمپنی پروفائلز کے بارے میں خبردار کیا جا رہا ہے۔

ذرائع نے خبردار کیا ہے کہ غیر ملکی خفیہ ایجنسیاں بظاہر ملازمت فراہم کرنے والی کمپنیاں قائم کرتی ہیں اور پھر مختلف چالوں اور بہانوں سے شہریوں سے رابطہ کر کے— خاص طور پر مطالعہ، سروے یا فیلڈ ورک کے نام پر — حساس اداروں، تعمیرات، فوجی یا توانائی کی تنصیبات اور دیگر اہم جگہوں کی تصاویر یا مقام سے متعلق معلومات حاصل کرلیتی ہیں۔ ایسی معلومات کو پھر ملک کے خلاف استعمال کیا جاسکتا ہے، اور یہ قومی سلامتی کے لیے خطرہ ہیں۔

پی ٹی اے کے تحت مہم میں درج ذیل نکات پر زور دیا جا رہا ہے:

• آن لائن نوکریوں کے اشتہارات میں اگر کمپنی کی موجودگی یا رابطے کی یوزر پروفائل ناقص یا مشکوک ہو تو درخواست نہ کریں۔

• کسی بھی کمپنی سے ذاتی یا حساس معلومات دینے سے پہلے کمپنی کی مکمل تحقیق کریں اور مصدقہ ذرائع سے تصدیق کریں۔

• تصاویر یا جگہوں کے نقشے وغیرہ مہیا کرنے سے قبل متعلقہ اداروں یا مقامی قانون نافذ کرنے والے اداروں سے مشورہ کریں۔

• مشکوک پیغامات یا کالز کی صورت میں انہیں رپورٹ کریں اور متعلقہ حکام یا پی ٹی اے کی ہدایات پر عمل کریں۔

قانون نافذ کرنے والے اداروں کا کہنا ہے کہ نوجوان بنیادی طور پر روزگار کی تلاش میں آن لائن پلیٹ فارمز کا رخ کرتے ہیں، اسی کم علمی اور ضرورت کا فائدہ دشمن خفیہ ایجنسیاں اٹھا رہی ہیں۔ اس لیے ادارے شہریوں خصوصاً نوجوانوں کو محتاط رہنے اور کسی بھی مشکوک آن لائن رابطے کی اطلاع فوراً متعلقہ حکام کو دینے کی ہدایت کر رہے ہیں۔

پی ٹی اے کی جانب سے جاری کردہ پہلے سے ریکارڈ شدہ کال پیغامات میں بھی عوام سے کہا گیا ہے کہ دشمن ایجنسیوں کی سازشوں سے ہوشیار رہیں، کسی بھی کمپنی کے نام سے وسیع بھرتی کے مواقع میں فوراً ذاتی معلومات یا حساس لوکیشن شیئر نہ کریں اور مشکوک سرگرمیوں کی رپورٹ کریں۔

یہ معاملہ ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب آن لائن بھرتیوں اور ریموٹ ورک کے مواقع عالمی سطح پر بڑھ چکے ہیں اور نوجوان ان سے فائدہ اٹھانے کے لیے زیادہ فعال ہوگئے ہیں، جس سے ایسے خطرات کے خلاف شعور بڑھانے کی ضرورت مزید اہم ہوجاتی ہے۔


Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.

Follow US