سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے ایوی ایشن کے چیئرمین سینیٹر محمد طلحہ محمود نے پاک افغان بارڈر کی حالیہ صورتحال پر گہری تشویش اور افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان نے ہمیشہ دہشت گردی کے خلاف جنگ میں بے شمار قربانیاں دی ہیں مگر افغان رویہ دوستی کے تقاضوں کے منافی ہے۔
سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے ایوی ایشن کے اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے سینیٹر طلحہ محمود نے کہا کہ پاکستان نے افغان عوام کے لیے دہائیوں تک اپنے دروازے کھلے رکھے لاکھوں پناہ گزینوں کو رہائش، روزگار اور تحفظ فراہم کیا، لیکن اس کے جواب میں ہمیں ہمیشہ منفی رویہ دیکھنے کو ملا۔
انہوں نے کہا کہ پشاور سے کراچی تک افغان شہریوں کے ہوٹل، ریسٹورنٹس اور کاروبار قائم ہیں، مگر پاکستان کے خیرسگالی اقدامات کے باوجود بارڈر پر کشیدگی افسوسناک ہے۔
سینیٹر طلحہ محمود نے مزید کہا کہ افواجِ پاکستان نے ہمیشہ بھارتی جارحیت کا منہ توڑ جواب دیا ہے اور پوری قوم کو اپنی مسلح افواج کی بہادری اور قربانیوں پر فخر ہے۔
اجلاس کے دوران پی آئی اے کے امور اور نجکاری کے عمل پر بھی تفصیلی غور کیا گیا۔ سیکریٹری دفاع نے کمیٹی کو بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ 25 اکتوبر سے مانچسٹر کے لیے براہِ راست پروازیں بحال کردی جائیں گی جب کہ پیرس کے لیے پروازیں جنوری 2025 سے قبل دوبارہ شروع ہو چکی ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ دیگر یورپی ممالک کے لیے بھی پروازوں کی بحالی پر کام جاری ہے جس سے پی آئی اے کی سروسز اور آمدن میں بہتری آئے گی۔
کمیٹی نے پی آئی اے کی مجموعی کارکردگی بہتر بنانے، خسارے میں کمی اور فضائی خدمات کے معیار میں بہتری کے لیے فوری اصلاحی اقدامات کی سفارش کی۔ چیئرمین کمیٹی نے کہا کہ قومی ایئر لائن پاکستان کا چہرہ ہے لہٰذا اس کی بحالی اور شفاف نجکاری حکومت کی ترجیحات میں شامل ہونی چاہیے۔