پاکستان اور افغانستان کے اعلیٰ سطح کے وفود کے درمیان میں آج قطر کے دارالحکومت دوحہ میں مذاکرات ہوں گے۔پاکستان کے دفتر خارجہ نے سنیچر کو ایک بیان میں کہا ہے کہ ’پاکستان کا ایک اعلیٰ سطح کا وفد وزیرِ دفاع خواجہ محمد آصف کی قیادت میں آج دوحہ میں افغان طالبان کے نمائندوں سے مذاکرات کرے گا۔‘بیان میں کہا گیا کہ ’ان مذاکرات کا مقصد افغانستان سے پاکستان کے خلاف ہونے والی سرحد پار دہشت گردی کے فوری خاتمے کے لیے اقدامات کرنا اور پاک-افغان سرحد پر امن و استحکام بحال کرنا ہے۔‘دفتر خارجہ نے مزید کہا کہ ’پاکستان کشیدگی نہیں چاہتا لیکن افغان طالبان حکام پر زور دیتا ہے کہ وہ عالمی برادری سے کیے گئے اپنے وعدوں کی پاسداری کریں اور پاکستان کے جائز سکیورٹی خدشات کو دور کرنے کے لیے قابلِ تصدیق اقدامات کریں بالخصوص دہشت گرد تنظیموں جیسے ایف اے کے، ٹی ٹی پی اور بی ایل اے اور ایف اے ایچ کے خلاف۔‘’پاکستان قطر کی ثالثی کی کوششوں کو سراہتا ہے اور امید کرتا ہے کہ یہ مذاکرات خطے میں امن و استحکام کے فروغ میں معاون ثابت ہوں گے۔‘افغان حکومت کے ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے بھی سنیچر کی صبح ایکس پر اپنے بیان میں کہا تھا کہ ’پاکستان کے ساتھ مذاکرات آج دوحہ میں ہوں گے۔‘A high-level delegation from Pakistan, led by our Minister of Defence, will hold discussions with representatives of the Afghan Taliban in Doha today. The talks will focus on immediate measures to end cross-border terrorism against Pakistan emanating from Afghanistan and restore…
— Ministry of Foreign Affairs - Pakistan (@ForeignOfficePk) October 18, 2025
افغان حکومت کے ترجمان نے اپنے بیان میں الزام عائد کیا ہے کہ ’پاکستانی فوج نے گزشتہ شب پکتیکا کے علاقوں میں دوبارہ فضائی حملے کیے ہیں جن میں متعدد سویلین افراد ہلاک و زخمی ہوئے ہیں۔‘انہوں نے کہا کہ ’اسلامی امارات اس حملے کی سخت ترین الفاظ میں مذمت کرتی ہے اور یہ اقدامات افغانستان کی خودمختاری کے خلاف ورزی ہے۔‘تاہم پاکستان کے سکیورٹی ذرائع نے کہا ہے کہ ’فورسز نے پکتیکا میں تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) کے حافظ گل بہادر گروپ کے ٹھکانوں کو نشانہ بنایا ہے جو پاکستانی فورسز پر خودکش حملے میں ملوث تھا۔‘پاکستان اور افغانستان کے درمیان گزشتہ ہفتے شروع ہونے والی جھڑپوں کے بعد 17 اکتوبر کو ابتدائی طور پر 48 گھنٹوں کے لیے جنگ بندی پر اتفاق ہوا تھا۔اس کے بعد جمعرات کو دونوں ممالک نے دوحہ مذاکرات کے اختتام تک جنگ بندی کو توسیع دینے کا اعلان کیا تھا۔