ترجمان دفتر خارجہ نے کہا ہے کہ 7 دسمبر سے دریائے چناب پر بھارت کی آبی جارحیت مسلسل جاری ہے۔ بھارت کی جانب سے دریائے چناب میں پانی چھوڑنے سے قبل پاکستان کو کسی قسم کا پیشگی نوٹس نہیں دیا گیا جو سندھ طاس معاہدے کی صریح خلاف ورزی ہے۔
ترجمان کے مطابق بھارت کے اس غیر ذمہ دارانہ اقدام سے انسانی جانوں اور املاک کو شدید خطرات لاحق ہوئے جبکہ متعلقہ علاقوں میں خوف و ہراس پھیل گیا۔ پاکستان نے اس عمل کو بین الاقوامی قوانین اور معاہدوں کی کھلی خلاف ورزی قرار دیتے ہوئے شدید تشویش کا اظہار کیا ہے۔
ترجمان دفتر خارجہ نے مزید کہا کہ پاکستان اتر پردیش کے وزیراعلیٰ کی جانب سے ایک خاتون کا حجاب تارنے کے واقعے کی بھی سخت الفاظ میں مذمت کرتا ہے۔ ایسے واقعات بھارت میں اقلیتوں خصوصاً مسلمان خواتین کے خلاف بڑھتی ہوئی عدم برداشت اور مذہبی تعصب کی عکاسی کرتے ہیں۔
دفتر خارجہ نے عالمی برادری پر زور دیا کہ وہ بھارت کو سندھ طاس معاہدے کی مکمل پاسداری اور انسانی حقوق کے احترام کا پابند بنائے۔ ترجمان نے کہا کہ پاکستان اپنے قومی مفادات کے تحفظ کے لیے تمام سفارتی اور قانونی آپشنز محفوظ رکھتا ہے۔