دن بھر میں ایسے بہت سے کام ہیں جو بار بار کرنے میں ہمیں چڑ چڑاہٹ محسوس ہوتی ہے لیکن اگر پھر بھی وہ کام صحیح طور پر نہ ہوں تو طبیعت پر گراں گزرتا ہے۔
یہاں ہم ذکر کر رہے ہیں ان عام سے کاموں کے بارے میں جن کو ہم فوری طور پر بغیر کسی مشکل کے سرانجام دے سکتے ہیں۔۔۔
1. بعض اوقات جلد بازی میں ہاتھ سے شیشے کا گلاس یا کوئی کانچ کی دوسری چیز گرکر ٹوٹ پھوٹ جاتی ہے اور اسے اٹھانا ایک محال دکھائی پڑتا ہے کیونکہ اس کے چھوٹے چھوٹے ذرات کتنا ہی جھاڑو سے اٹھانے کی کوشش کی جائے وہ رہ ہی جاتے ہیں اور پاوں میں چبھ جاتے ہیں۔۔۔
2. بجائے جھاڑو سے اٹھانے کے آپ کو چاہیئے کہ آپ ایک ڈبل روٹی کا سلائس لیں اور اپنے ہاتھوں میں دستانے پہن کر اس سلائس کو فرش پر گھمائیں۔۔۔ اس عمل سے وہ تمام نہ دکھائی دینے والے شیشے کے ذرات سلائس میں چپک جائیں گے اور آپ دو سے تین سیکنڈ میں صاف صفائی کرکے فارغ بھی ہوجائیں گے۔۔۔
3. ہاتھوں ، پیروں کی انگلیاں کٹ جانے یا چوٹ لگ جانے کی صورت میں ہم سنی پلاسٹر یا بینڈیج لگاتے ہیں جوکہ عمومی طور پر اوپری حصوں پر چسپاں نہیں ہو پا تا اور نکل کر گر جاتا ہے ، اسکو لگانے کا دراصل صحیح طریقہ یہ ہے کہ اس بینڈیج کو دونوں جانب سےدرمیان سے تھوڑا سا کاٹ کر 2 کی بجائے 4 چپکنے والے حصے بنالیں اور کراس کی شکل میں ان حصوں کو زخموں پر لگاکر باندھ لیں۔۔۔۔۔ اس طرح بینڈیج اور نہ ہی پلاسٹر گرے گا اور نہ نکلے گا۔۔۔
4. مالٹوں کو چھیلتے وقت اکثر اوقات اس کا رس بھی نکل جاتا ہے جس سے کوفت کا شکار ہوجاتے ہیں لیکن اس کو چھیلنے کے لیئے آپ اس کےنچلے اور اوپری حصے کو چھری کی مدد سے کاٹ لیں اورسائیڈ سے لمبائی کی شکل میں کاٹ لیں اور پھرچھلکے کو کھینچ کرسیدھا کرلیں، اب آہستہ آہستہ چھلکے کو اتاریں اس سے چکلھے بھی علیحدہ ہوجائیں گے اور مالٹے کی پھانکیں بھی اپنے آپ الگ ہوجائیں گی۔۔۔۔
5. پستے کے چھلکوں کو اتارنا قدرے مشکل ہے لیکن آپ صرف ایک پستے کا چھلکا کسی کٹر کی مدد سے احتیاط سے نکال لیں اور پھر اس ایک چھلکے کی مدد سے آپ باقی چھلکوں کو باآسانی نکال سکتے ہیں، اترے ہوئے چھلکے کہ ایک ٹکڑے کو ثابت پستے کی سائیڈ میں گھسائیں اور تھوڑا زور لگا کر کھینچ لیں، اس سے آپ کو تکیلف بھی نہیں ہوگی اور پستہ بھی چھل جائے گا۔۔
6. گھروں میں سلائی مشین ہو یا نہ ہو ، ایمرجنسی میں بٹن لگانے کے لئے سوئی دھاگہ ضرور موجود ہوتا ہے مگر سوئی کے سوراخ چھوٹا ہونے کی وجہ سے جلدی کا کام دیر میں مکمل ہوتا ہے اس کی وجہ یہ ہے کہ ہم ایک آنکھ بن کرکے دوسری آنکھ سے دھاگے کو سوراخ میں ڈالنے کی کوشش کرتے ہیں اسکا آسان طریقہ یہ ہے کہ دھاگے کو ہاتھ یا کسی میز پر رکھیں اورسوئی کے سوراخ کو دھاگے کے درمیانی حصے پر رکھ کر گھمائیںسوئی کا وہ سوراخ دھاگے کا اتنا بڑا حصہ اپنے اندر سے گزار لے گا کہ پھر کوئی مسئلہ باقی نہیں رہے گا اور باآسانی بننے والے لوپ کے ایک سرے کو اوپری جانب کھینچ لیں اس سے ایک ہی دفعہ میں دھاگہ سوئی کے اندر چلا جائیگا۔۔۔