جان لیوا کورونا وائرس چین سے شروع ہوا تھا اور اب تقریباً 192 سے زیادہ ممالک میں پھیل چکا ہے۔ دنیا میں اب تک کورونا وائرس سے 423,469 افراد متاثر ہو چکے ہیں جبکہ 18,909 سے زائد ہلاک ہوئے ہیں۔ نوول کورونا وائرس کے حوالے سے یہ بات بھی سب سے زیادہ سنگین ہے کہ اس کی ویکسین بھی تاحال تیار نہیں ہو سکی جس کے باعث اس مہلک وبا نے پوری دنیا کی نیندیں اڑا کر رکھ دی ہیں۔
اس وائرس سے محفوظ رہنے کے لئے دنیا بھر کے لوگ احتیاطی تدابیر اپنا رہے ہیں، متعدد ممالک میں لاک ڈاؤن کا سلسلہ جاری ہے، لوگ اپنے گھروں میں قرنطینہ میں بیٹھے ہوئے ہیں جبکہ فیس ماسک کا استعمال بھی بہت زیادہ بڑھ گیا ہے۔
دنیا بھر میں چہرے کا ماسک لوگوں کی شدید ضرورت بن گیا ہے، اور کئی ممالک بالخصوص پاکستان میں فیس ماسک کی قلت کا سامنا ہے۔ جن کے پاس چہرے کے ماسک موجود نہیں وہ اپنی مدد آپ کے تحت گھروں میں ماسک تیار کر رہے ہیں تاکہ وائرس سے محفوظ رہ سکے۔
مگر چہرے پر پہننے والا ماسک کتنے وقت تک کارآمد رہتا ہے اور اسے کب تبدیل کر لینا چاہئے؟
بہت سے ماہرین کا یہ کہنا ہے کہ فیس ماسک کورونا سے بچاؤ کے لئے زیادہ مفید اور کارآمد ثابت نہیں ہوتا کیونکہ اس سے انسانی آنکھ کو ڈھانپا نہیں جا سکتا مگر ممکنہ طور پر ماسک کے استعمال سے چہرے کو ہاتھ لگانے سے بچانے میں بہتر ثابت ہو سکتا ہے۔
تاہم فیس ماسک کو روزانہ کی بنیاد پر تبدیل کرنا بہتر ہے مگر طبی ماہرین کا اس حوالے سے یہی کہنا ہے کہ ہاتھوں کو دھوئے بغیر منہ پر لگانے سے بچنا ہی زیادہ اہم احتیاط ہے تاہم دیگر احتیاطوں میں ہاتھوں کو گرم پانی سے دھونا، آنکھوں اور ناک کو چھونے سے گریز اور صحت مند طرز زندگی اپنانا بھی شامل ہے۔