ارطغرل غازی کا آخری شہزادہ کون ہے؟ ان دنوں وہ کس ملک میں ہے؟ جانیے دلچسپ معلومات

image

ترک ڈرامہ ارطغرل غازی کے چرچے آج کل پاکستان میں ہر طرف ہو رہے ہیں اور دلچسپ بات یہ ہے کہ نا صرف پاکستان بلکہ دنیا کے دیگر ممالک میں بھی یہ ڈرامہ بڑی تعداد میں دیکھا جارہا ہے۔

اس ڈرامہ میں سلطنتِ عثمانیہ کے قیام اور مسلمانوں کی عظیم تاریخ کی عکاسی کی گئی ہے۔

اس ڈرامہ کو دیکھنے کے بعد یقیناً آپ کو سلطنت عثمانیہ اور اس سے پہلے کے دور کے بارے میں جاننے کا تجسس ہوا ہوگا۔

آج ہم آپ کو بتائیں گے کہ 200 سال تک دنیا پر حکومت کرنے والا عثمانی خاندان آج کل کہاں ہے،

خلافتِ عثمانیہ ایک مسلم سلطنت تھی جس کے حکمران ترک تھے، 16 ویں اور 17 ویں صدی اس سلطنت کے عروج کا وقت تھا جبکہ اس زمانے میں یہ سلطنت 3 بڑے براعظموں پر پھیلی ہوئی تھی۔

سلطنتِ عثمانیہ کے بانی عثمان بہت ہی اعلیٰ اوصاف کے مالک تھے، ان کے انتقال کے بعد ایک صدی کے اندر عثمانی سلطنت مشرقی بحیرہ روم اور بلقان تک پھیل چکی تھی، سلطنت کی فتوحات کا یہ سلسلہ عثمان کے جانشینوں نے جاری رکھا صدیوں تک اس سلطنت نے دنیا پر حکومت کر کے مسلمانوں سنہری تاریخ رقم کی۔

سلطنتِ عثمانیہ کے آخری جانشین خلیفہ عبدالحمید تھے جو کہ 21 ستمبر1842 کو استنبول میں پیدا ہوئے۔

آپ 34 سال کی عمر میں اس سلطنت کے آخری خلیفہ مقرر ہوئے، یہ وہ وقت تھا جب اس سلطنت کو کافی مسائل کا سامنا تھا، یہ سلطنت اس وقت بہت مشکل وقت سے گزر رہی تھی۔

انہوں نے بہت سے یہودیوں کے منصوبے ناکام بنائے، اس سلطنت پر 36 حکمرانوں نے حکمرانی کی۔

آج جو عثمانی خاندان کے جانشین ہیں ان کا نام دوندار علی عثمان ہے۔ دوندار علی عثمان 30 دسمبر 1930 کو دمشق میں پیدا ہوئے۔ آپ عثمانی سلطان عبدالحمید کے پوتے ہیں۔ 2011 میں شام میں خانہ جنگی شروع ہوئی تو یہ خبریں سامنے آئیں کہ آپ شام میں پھنسے ہوئے ہیں جس کے بعد انہیں ترکی کے صدر رجب طیب اردگان کے حکم پر وہاں سے نکال کر لبنان پہنچایا گیا اور اب وہ استنبول میں مقیم ہیں۔


About the Author:

مزید خبریں
آرٹ اور انٹرٹینمنٹ
مزید خبریں

Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.