600سال قدیم شہرِ خموشاں کے نام سے منسوب '' چوکنڈی کا قبرستان '' اپنے آپ میں ایک تاریخ دفن کئیے ہوئے ہے۔ یہ قبرستان کراچی شہرسے تقریباً 38کلومیٹر کے فاصلے پر اسٹیل ٹاؤن کے قریب رزاق آباد پولیس ٹریننگ سینٹر کے عقب میں واقع ہے۔
آخر چوکنڈی کا مطلب ہے کیا؟
چوکنڈی ’’چار کونوں‘ ‘کو کہتے ہیں۔ یہاں موجود تمام قبروں کے چار کونے ہیں غالباً اسی وجہ سےیہ ’’چوکنڈی قبرستان‘ ‘کے نام سے معروف ہے۔یہاں موجود قبریں’’جوکھیو‘ اور’ ’بلوچوں‘‘دو قبیلوں کی بتائی جاتی ہیں۔ جن پر ستونوں کے سہارے گنبد کھڑے کئے گئے ہیں۔
چوکنڈی کا قبرستان ایک طرح سے دو حصوں میں منقسم ہے۔ مشرقی حصے میں قبروں کی تعداد کم جبکہ غربی حصے میں بہت زیادہ ہے۔ اس قبرستان کےبارے میں مقامی لوگوں کا کہنا ہے کہ مشرقی حصہ میں جوکھیوقبیلے کے افراد کی قبریں ہیں جب کہ مغربی حصہ میں بلوچ قوم کے افراد دفن ہیں۔
چوکنڈی کا قبرستان فنِ تعمیر ومہارت اور نقش ونگاری کے کام کا بہترین نمونہ ہے اور تاریخی حیثیت سے پاکستان کے اہم گور ستانوں میں سے ایک ہے۔
یہاں موجود تمام مقبرے زیادہ ترپیلے اور رتیلے پتھروں سے تعمیر کئے گئےہیں۔ مستطیل نما قبریں عموماً ڈھائی فٹ چوڑی، پانچ فٹ لمبی اور چار سے چھ فٹ تک اونچی ہیں۔قبروں پر باقاعدہ نقش و نگاری کی گئی ہے۔
نقاشی میں پھول ، مختلف ڈیزائن، مصرکے بادشاہوں کے تاج سے ملتے جلتے سرہانےاور جالیاں تعمیر کی گئی ہیں۔ کچھ قبروں پر بلندوبالا گنبد بھی تعمیر کئے گئے ہیں جو اس بات کی نشان دہی کرتے ہیں کہ چوکنڈی کے قبرستان میں عام لوگ دفن نہیں ہیں
مردوں کی قبروں پر تلوار بازی، گھڑ سواری اور تلوار، خنجر و غیرہ کے نقوش ہیں جبکہ خواتین کی قبروں پر خوبصورت زیورات نما نقش بنائے گئے ہیں۔
اس جگہ کے بارے میں کچھ لوگوں کا کہنا یہ ہے کہ رات کے وقت عموماً سورج غروب ہونے کے بعد چیخ پکار اور شور کی آوازیں آتی ہیں مگر اس بات کا کوئی حتمی ثبوت نہیں ہے کہ اس بات میں کس حد تک صداقت ہے ۔۔۔