ہائی بلڈ پریشر جیسی بیماری سے بچنا چاہتے ہیں تو کیا کرنا چاہیئے۔۔؟ ماہرین نے طریقہ بتا دیا

image

گھر اور صحت دونوں کسی بڑی نعمت سے کم نہیں ہیں کیونکہ اگر گھر نہیں تو سکون نہیں اور اگر صحت نہیں تو سمجھیں زندگی نہیں۔

کچھ ایسے ہی فوائد بتاتے ہوئے ماہرین نے جرنل سرکولیشن میں شائع ایک تحقیق میں واضح کیا ہے کہ: دنیا بھر کے۹۱ فیصد افراد ہائی بلڈ پریشر اور ٹینشن کی بیماریوں میں مبتلا ہیں، جن میں صرف بڑے ادھیڑ عمر کے افراد ہی نہیں ہیں بلکہ سات سے آٹھ سال کی عمر کے بچے بھی موجود ہیں۔ اور اس ہآئی بلڈ پریشر اور ٹینشن کی بڑی وجہ آبادیوں میں فضائی آلودگی کا بڑھنا اور لوگوں کا گھروں سے باہر رہنا ہے۔

اسی لیئے اگر آپ اپنی روزمرہ کی سرگرمیوں کے بعد کوشش کریں کہ زیادہ سے زیادہ وقت گھر پر ہی گزاریں کیونکہ اس سے سماعتوں کے مسائل کے ساتھ دل کے امراض میں اضافہ ہو رہا ہے جو کہ ہماری صحتوں کے لیئے بہت نقصان دہ ہے۔

ہانگ کانگ کے اسکول آف ہیلتھ کلب کے مطابق: "جسمانی طور پر سرگرم رہنا یا ورزش اور کم فضائی آلودگی کا امتزاج ہائی بلڈ پریشر کا خطرہ کم کرتا ہے، مگرجسمانی سرگرمیاں چاہے آلودہ فضا میں ہی کیوں نہ ہوں، ہائی بلڈ پریشر کی روک تھام کے لیے ایک اہم حکمت عملی ہے۔"

ساتھ ہی انھوں نے مذید بتایا کہ: " جسمانی طور پر زیادہ متحرک افراد میں ہائی بلڈ پریشر کی بیماری کا خطرہ کم ہوتا ہے جبکہ جسمانی طور پر سست طرز زندگی اس جان لیوا بیماری کا خطرہ بڑھتا ہے۔"

ماہرین نے تحقیق سے دریافت کیا کہ: "درمیانی عمر میں جتنا زیادہ پیدل چلیں گے اتنا ہی ذیابیطس، ٹینشن اور ہائی بلڈ پریشر کا خطرہ کم ہوگا۔ چہل قدمی سے خواتین میں نہ صرف ذیابیطس اور ہائی بلڈ پریشر کا خطرہ کم ہوتا ہے بلکہ موٹاپے کا امکان بھی 61 فیصد تک کم ہوجاتا ہے۔ لیکن تاحال مردوں میں چہل قدمی اور موٹاپے کے خطرے میں کمی کے درمیان تعلق دریافت نہیں کیا جاسکا۔"


About the Author:

سائنس اور ٹیکنالوجی
مزید خبریں

Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.

Get Alerts