انگوٹھا چوسنا ۔۔۔۔۔ روز مرہ کی 5 ایسی عادتیں کون سی ہیں جو آپ کو بھی شدید نقصان پہنچا سکتی ہیں؟

image

کھانا پینا، اٹھنا بیٹھنا، چلنا پھرنا، بھاگ دوڑ یہ سب ہماری روزمرہ کی زندگی کے لیئے اہم ہیں اور ہم مستقل کوئی نہ کوئی کام یا عادات کو اپنا رہے ہوتے ہیں۔ لیکن بعض اوقات ہماری کچھ عادات ہمیں بعد ازاں اس قدر پریشانیوں میں گھیر دیتی ہیں کہ ہمیں اس سے تکلیف ہونے لگتی ہے۔
اب جیسے آپ کی چند ایک عادات ہم آپ کو بتانے جارہے ہیں جن کو کبھی بھی کرنے سے آپ کو نقصان بیشک نہ ہو مگر اگر یہ آپ کی مستقل عادات بن جائیں تو یقیناً اس سے تکلیف ہوجاتی ہے۔

نقصان پہنچانے والی عادات:


کچے چاول کھانا:

اکثر بچوں کی عادت ہوتی ہے جب چاول گھر میں بن رہے ہوتے ہیں تو وہ لازمی کچے چاول کھاتے ہیں، کوئی بھیگے ہوئے چاولوں کو کھالیتا ہے تو کوئی کچے چاولوں کو، کوئی کم کھاتا ہے اور کچھ بچے تو مٹھی بھر کر چاول کھا جاتے ہیں۔ اس عادت سے آپ کو صرف تکلیف اور نقصان پہنچ سکتا ہے کیونکہ کچے چاول کھانے سے پیٹ کا درد بڑھ جاتا ہے اور پیٹ کے کیڑے بھی مضبوط ہونے لگتے ہیں اس لیئے آپ کچے چاولوں کو کھانے سے گریز کریں۔

ناخن چبانا:

بچے ہوں یا بڑے کوئی ناخن چبا کر پھینک دیتا ہے، کوئی ان کو اندر نگل جاتا ہے یہ عادت انتہائی مضرِ صحت ہے کیونکہ اس سے براہ راست منہ میں ناخنوں کے ذریعے گندگی، میل اور جراثیم جاتے ہیں جو بعد میں آپ کو پیٹ کے مسائل میں مبتلا کردیتے ہیں۔

بالوں میں ہاتھ:

اکثر و بیشتر نوجوان بچوں میں یہ عادت ہوتی ہے اپنے بالوں میں ہاتھ رکھنے کی، کوئی بالوں کی جڑوں میں انگلیاں گھماتا ہے تو کوئی زلفوں کو موڑتا رہتا ہے، کسی کی عادت بالوں کو نوچنے کی ہوتی ہے جہاں کوئی ٹیڑھا سا بال نظر آیا فوراً نوچ دیا۔۔ اگر یہ عادات آپ کی بھی ہیں تو جان لیں کہ اس سے بالوں کے فولیکلز ٹوٹ جاتے ہیں اور جیسے جیسے ان میں کمزوری آنے لگتی ہے آپ کے بالوں کی جڑیں بھی کمزور ہونے لگتی ہیں اور وقت کے ساتھ بال جھڑنے لگ جاتے ہیں۔

انگھوٹا چوسنا:

بچپن کی لگی ہوئی انگھوٹا چوسنے کی عادت پر وقت پر کنٹرول نہ کیا جائے تو یہ جوانی میں بھی بچے کرتے ہیں جس سے ان کے نہ صرف انگھوٹے کے مسلز بھربھرے ہونے لگتے ہیں، ساتھ ہی زبان کا ذائقہ بھی خراب ہونے لگتا ہے۔

بغیر دھلی سبزیاں کھانا:

سبزی کاٹنے بیٹھیں تو آتا جاتا ہر کوئی ان سبزیوں کو بغیر دھلے کچا ہی کھا لیتے ہیں جوکہ ہامری ایک خطرناک عادت ہے کیونکہ سبزیاں درختوں، بیلوں اور زمین سے نکلنے کے بعد جن مراحل سے گزر کر آپ تک پہنچتے ہیں ان میں ایسے پیراسائٹک بیکٹریاز موجود ہوتے ہیں جو آپ کے نہ صرف ہاتھوں اور منہ میں اپنے جراثیم چھوڑ دیتے ہیں ساتھ ہی دماغ کو بھی متاثر کرنے کا کام کرتے ہیں۔

About the Author:

مزید خبریں
تازہ ترین خبریں
مزید خبریں

Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.