کیا برطانیہ میں بھی انار کلی بازار موجود ہے؟ جانیں

image

اس میں کوئی دو رائے نہیں کہ دنیا بھر میں ایشیائی ثقافت سب کے دلوں کو خوب بھاتی ہے، ہر ِکھلتے رنگ کا ملبوسات میں استعمال اور ساتھ ہی خوب سے خوب تر زیورات گوروں کو بہت متاثر کرتے ہیں، یہی وجہ ہے کہ برطانیہ کے کئی شہروں میں پورے پاکستان اور ہندوستان کے انار کلی بازار سجے ہیں، جنہیں دیکھ کر یہ معلوم ہونا ہی مشکل ہے کہ یہ برطانیہ کا بازار ہے یا کوئی ایشیائی بازار۔

برمنگھم، بریڈ فورڈ، مانچسٹر، ہائی ویکمب اور لندن میں لاہور جیسے انار کلی بازار برطانیہ کے ان شہروں کی زینت بنے ہوئے ہیں، لندن کے علاقے 'ساؤتھ آل' میں پنجاب مارکیٹ کے نام سے ایک مشہور سُپر اسٹور موجود ہے اس اسٹور کو لاہور کا انار کلی بازار بھی کہا جاتا ہے۔

لندن کی اس پنجاب مارکیٹ میں ضروریاتِ زندگی کی تمام اشیاء موجود ہیں، جہاں پاکستانی اور ہندوستانی ملبوسات سمیت ہر قسم کی ایشیائی روایات سے تعلق رکھنے والی چیزیں میسر ہیں اور یہ ایشیا سے تعلق رکھنے والوں کے لئے ارزاں نرخوں پر دستیاب ہیں، جنہیں وہاں پر مقیم پاکستانی اور ہندوستانی با آسانی خرید سکتے ہیں۔

برطانیہ کے مختلف شہروں میں موجود یہ علاقے اور بازار پاکستان کے شہر لاہور اور کراچی یا ہندوستان کے شہر دہلی اور ممبئی سے مختلف نہیں نظر آتے، یہی نہیں بلکہ یہاں ایشیائی کھانوں کے ریسٹورنٹس بھی موجود ہیں جو ایشیا سے تعلق رکھنے والوں کے ساتھ ساتھ برطانوی شہریوں میں بھی بے حد مقبول ہیں۔

ان ریسٹونٹس میں حلوہ پوری، سری پائے، نان چھولے، کڑاہی، نہاری، لسّی اور روائتی پراٹھے بھی دستیاب ہیں جہاں لوگوں کی بڑی تعداد رُخ کرتی ہے، تاہم ان بازاروں میں لوگ بھی زیادہ تر پاکستانی ملبوسات زیب تن کئے دکھائی دیتے ہیں، اور ان بازاروں میں مٹھائی کی دکانیں بھی موجود ہیں جہاں ہر قسم کی مٹھائیاں دستیاب ہیں۔

برطانیہ کے ان شہروں میں مقیم پاکستانی اور ہندوستانی مکمل آزادی کے ساتھ اپنے مذہبی اور ثقافتی رسم و رواج اور تہوار مناتے ہیں۔

یہ کہنا غلط نہ ہوگا کہ برطانیہ کے ان شہروں کے علاقوں میں چھوٹے چھوٹے پاکستان اور ہندوستان بسے ہوئے ہیں جنہیں دیکھ کر لگتا ہی نہیں کہ یہ ایشیا نہیں بلکہ مغربی ملک ہے۔


About the Author:

عالمی خبریں
مزید خبریں

Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.

Get Alerts