انڈونیشیا طیارہ حادثہ: 3 دن بعد بچے کو گہرے سمندر سے زندہ نکال لیا گیا۔۔۔ وائرل تصویر کی حقیقت کیا ہے؟

image

'' جسے اللہ رکھے اُسے کون چکھے ''۔ یہ جملہ تو آپ سب نے سُنا ہی ہو مگر حقیقی زندگی میں بھی خُدا نے کئی ایسے لوگوں کی جان مشکل ترین حالات کے بعد بھی بچائی ہے جہاں زندہ بچنا ممکن نہیں تھا۔ اب جیسے آج کل سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والی اس بچے کی تصویر کو ہی دیکھ لیں۔

گذشتہ دنوں انڈونیشیا طیارے حادثے کے بعد ریسکیو کا عمل جاری ہے اور جاوا سمندر سے لوگوں کی لاشیں نکالی جاری ہے۔ انٹرنیٹ پر ایک بچے کی تصویر وائرل ہو رہی ہے جس کے بارے میں بتایا جا رہا ہے کہ وہ انڈونیشیا کے طیارہ حادثے میں زندہ بچ گیا اور اس کو 3 دن بعد سمندر سے زندہ نکال لیا گیا۔

یہ واقعی ایک حیران کُن بات ہے اور ہونی بھی چاہیئے کیونکہ جاوا سمندر اپنے رقبے اور گہرائی کے لحاظ سے دُنیا کے 10 بڑے سمندروں میں شمار کیا جاتا ہے اور ایسے میں کسی کا بھی 3 دن بعد زندہ بچ کر نکلنا کسی جادو سے کم نہیں۔ اب آپ کو اس تصویر کی اصل حقیقت کے بارے میں بتاتے ہیں:

'' انٹرنیٹ پر وائرل ہونے والی تصویر جس بچے کی ہے وہ یقیناً سچ ضرور ہے لیکن یہ 2018 کی تصویر ہے اور 2018 میں ہونے والے انڈونیشیا طیارہ حادثے میں یہ بچہ 3 دن بعد زندہ بچ گیا تھا اور اس کے جسم پر کسی قسم کا کوئی نشان موجود نہیں تھا۔''

اس بچے سے متعلق یہ بھی بتایا جا رہا ہے کہ: '' اس بچے کی والدہ اس کے ساتھ موجود تھیں اور لائف جیکٹ صرف ایک تھی جس سے کوئی بچہ ہی نیچے جاسکتا تھا تو ماں نے اپنی جان کی پروہ کیئے بغیر اپنے بچے کو اس لائف جیکٹ کے ذریعے نیچے پھینک دیا، یہ کہہ کر کہ: '' خُدا تیرا محافظ ہے۔ '' اور خُدا نے بچے کو بچا لیا۔


About the Author:

عالمی خبریں
مزید خبریں

Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.

Get Alerts