زرعی قوانین واپس نہیں لیے گئے تو وہ خودکشی کر لیں گے لیکن پیچھے نہیں ہٹیں گے، کسان تحریک کے رہنما نے دھمکی دے دی۔
تفصیلات کے مطابق بھارت کے یوم جمہوریہ پر کسان ٹریکٹر ریلی میں ہونے والے تشدد کے بعد کسان تحریک کمزور پڑتی دکھائی دے رہی ہے، تاہم اس موقع پر کسان رہنما راکیش ٹکیت نے اہم بیان دیا ہے، انہوں نے کہا ہے کہ ''زرعی قوانین واپس نہیں لیے گئے تو وہ خودکشی کر لیں گے لیکن پیچھے نہیں ہٹیں گے، بی جے پی یہاں پر تشدد کارروائیاں کرانا چاہتی ہے''۔
راکیش ٹیکت نے غازی پور بارڈر پر احتجاج کے دوران یہ بات کہی کہ اگر زرعی قوانین واپس نہیں لیے گئے تو وہ خودکشی کر لیں گے، جبکہ اس دوران وہ رو بھی پڑے۔
بی جے پی کے رکن اسمبلی پر الزام لگاتے ہوئے راکیش ٹیکت نے کہا کہ 'کسانوں کو مارنے کی سازش کی جا رہی ہے، بی جے پی کے رکن اسمبلی اپنے سو سے زائد کارکنان کو لے کر یہاں پر تشدد کارروائیاں کرانے کی کوشش میں لگے ہوئے ہیں'۔
انہوں نے اپنے خطاب میں کہا کہ انتظامیہ ہمیں یہاں سے ہٹنے کو کہہ رہی لیکن ہم ہٹیں گے نہیں، اگر ضرورت پڑی تو گرفتاری بھی دیں گے۔
واضح رہے کہ ٹریکٹر ریلی سے قبل دباؤ میں دکھنے والی حکومت اب کسان تحریک ختم کرانا چاہتی ہے، جبکہ فورس تعینات کئے جانے سے محسوس ہو رہا ہے حکومت اب طاقت کا استعمال کر کے اس تحریک کو ختم کروانے کی تیاری میں ہے۔
یاد رہے کہ کئی کسان تنظیموں نے کسان تحریک سے علیحدگی اختیار کر لی ہے، جبکہ بڑی تنظیمیں تحریک کو ختم کرنے کے لیے تیار نہیں ہیں۔