اگر آپ کے بھی ایسے ہی نیل پڑ جاتے ہیں تو آپ کو کون سی خطرناک بیماری ہوسکتی ہے؟ جانیں پتہ لگانے کے 5 آسان طریقے

image

آپ نے اکثر غور کیا ہوگا کہ اچانک جسم کے کسی حصے پر نیل پڑ جاتا ہے اور ایسا لگتا ہے کہ جیسے نیلے رنگ کا سپرے نما دھبہ جلد پر آگیا ہے، یا بعض اوقات چوٹ لگنے یا گرنے کی وجہ سے بھی نیل پڑ جاتا ہے اور جس جگہ نیل پڑ جائے وہ حصہ بالکل سخت اور تکلیف دہ ہوتا ہے۔ اب نیل پڑنے کی تو کئی وجوہات ہوسکتی ہیں جیسے جسم میں غذائیت کی کمی کے باعث بھی نیل پڑجاتے ہیں ۔ جب کھانا صحیح مقدار میں نہیں کھایا جارہا ہو یا جسم کو بھرپور کھانا نہیں مل رہا ہو۔ اس کے علاوہ کچھ ادویات ایسی ہوتی ہیں جن کے باعث آپ کا خون پتلا ہوجاتا ہے اور یہی وجہ ہوتی ہے آپ کے جسم میں نیل پڑنے کی۔

مگر جسم پر نیل کا نشان کس بیماری کو ظاہر کرتا ہے؟ جو آپ میں سے کم ہی لوگ جانتے ہیں۔ آئیے آپ بھی جانیں اور اگر آپ کے ساتھ بھی ایسی علامات ہیں تو ڈاکٹر سے لازمی رجوع کریں۔۔

کمزوری

خواتین کو مردوں کے مقابلے زیادہ جلدی اور زیادہ مقدار میں نیل پڑتے ہیں، جس کی وجہ یہ ہے کہ ان کے جسم میں کولیجن کی مقدار مردوں سے کم ہوتی ہے اور جوں ہی کسی دوائی کا ردِعمل جسم میں ہونے لگتا ہے، فوری خواتین کے جسم پر نیل پڑ جاتے ہیں۔ دراصل یہ کوئی بیماری نہیں ہے، مگر اس بات کی طرف اشارہ ہے کہ جسم میں کمزوری ہوگئی ہے اور آپ متوازن غذا کا استعمال کرنا شروع کردیں۔

دل کا دورہ

خون جمنے کی وجہ سے آپ کو دل کا دورہ بھی پڑ سکتا ہے جس کے باعث آپ دل کے مریض بن سکتے ہیں یا آپ کی جان بھی جا سکتی ہے۔

ٹشوز پھٹنا:

بعض اوقات ٹشوز پھٹنے کی وجہ سے بھی جسم کے اس حصے پر نیل پڑ جاتے ہیں، اس لئے نیل کی جگہ درد محسوس کریں تو ڈاکٹر سے چیک اپ کروائیں، کہیں ٹشوز نہ پھٹ گئے ہوں۔

اینیمیا:

نظامِ دورانِ خون بہتر طور پر کام نہ کرے تو جسم پر نیل پڑتے ہیں، ایسے میں وہ افراد جن کو اینیمیا یعنی خون کی بیماری ہے، وہ بآسانی ظاہر ہو جاتی ہے۔

پروٹین کی کمی

جسم میں پروٹین اور حیاتین کی کمی کی وجہ سے نیل پڑتے ہیں، اس لئے انڈوں، دودھ، دہی اور پنیر کا استعمال غذا میں بڑھانا اور پروٹین سپلیمنٹ لینا شروع کردیں، ساتھ ہی ڈاکٹر کی ہدایت کے مطابق اپنا ڈائٹ پلان بنائیں اور صحت مند زندگی گزاریں۔


About the Author:

سائنس اور ٹیکنالوجی
مزید خبریں

Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.

Get Alerts