بھارتی ریاست اندھرا پردیش کا ایک گداگر شرینی واسا شری پچھلے سال طویل علالت کے بعد انتقال کر گیا ۔
لیکن یہ فقیر جس گھر میں 2007 سے مقیم تھا وہ گھر تریمولا تریوپتی ڈیواستانم نامی ایک (نجی این جی او) کی ملکیت تھا ۔
جب این جی او نے اس کے مرنے کے ایک سال بعد گھر کی تلاشی لی تو گھر سے ایک ایک ہزار کے کئی نوٹ ملے جوکہ فقیر نے گھر میں چھپا رکھے تھے۔
یہ گھر رہنے کیلئے این جی او نے فقیر کو دیا تھا لیکن اس گھر میں دو فقیر رہتے تھے۔یہ رقم بھارت کی کرنسی میں تقریباََ دس لاکھ بنتی ہے اور پاکستانی روپے میں یہ رقم 22 لاکھ بنتی ہے۔
اس کے علاوہ بھارتی میڈیا کے مطابق گداگر کے گھر سے ملنے والی رقم تریمولا تریوپتی ڈیواستانم نامی (نجی این جی او) نے اپنے بینک اکاؤنٹ میں جمع کروا دی۔
واضح رہے کہ یہ کوئی پہلا واقع نہیں ہے ایسا کہ کسی فقیر کے گھرسے اتنی خطیر رقم ملی ہو۔
اس سے پہلے بھی اندھرا پردیش میں ہی بشیر نامی ایک فقیر انتقال کر گیا تھا اور اس فقیر کے گھرسے بھی 3 لاکھ روپے ملے تھے۔