شدید عوامی تنقید کے بعد نئی پرائیویسی پالیسی پر واٹس ایپ نے کون سا یوٹرن لے لیا؟

image

دنیا بھر کی مقبول ترین میسجنگ ایپ واٹس ایپ نے اپنی متنازع واٹس ایپ پالیسی پر یوٹرن لیتے ہوئے کہا کہ ہماری نئی پالیسی نہ ماننے والوں کو ہم ایپلیکشن کے چند فیچر تک محدود نہیں رکھیں گے اور اس طرح اب نئی پالیسی نہ ماننے والے بھی نئے فیچرز کو استعمال کر سکیں گے۔

اور اب واٹس ایپ کی انتظامیہ کا اپنی پرائیویسی پالیسی پر مزید یہ کہنا ہے کہ ہم نے حکومتوں اور پرائیویسی ماہرین سے مشاورت کی ہے اور ہم اس نتیجے پر پہنچے ہیں کہ پالیسی نہ ماننے والوں کو چند فیچرز تک محدود نہ کیا جائے لیکن ہاں اس نئی پالیسی کے بارے میں ہم آئندہ آنے والی تمام اپڈیٹس سے صارفین کو آگاہ رکھیں گے۔

واضح رہے کہ واٹس ایپ نے اپنی نئی پرائیویسی پالیسی کا اعلان رواں سال 4 جنوری کو کیا تھا اور یہ کہا تھا کہ انکی اس نئی واٹس ایپ پالیسی نہ ماننے والوں کو چند فیچرز تک محدود کر دیا جائے گا اور یہ نئے فیچرز کو استعمال بھی نہیں کر سکیں گے۔ اس بیانیہ کے بعد دنیا بھر سے واٹس ایپ کی نئی پرائیویسی پالیسی پر تنقید شروع ہوگئی اور لوگوں نے نئی پرائیویسی پالیسی کو ماننے سے انکار کر دیا جس کے نتیجے میں واٹس ایپ کے متبادل کے طور پر بیشتر لوگوں نے ٹیلی گرام اور سنگل نامی ایپس کا استعمال شروع کر دیا۔


About the Author:

Faiq is a versatile content writer who specializes in writing about current affairs, showbiz, and sports. He holds a degree in Mass Communication from the Urdu Federal University and has several years of experience writing.

عالمی خبریں
مزید خبریں

Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.

Get Alerts