دنیا میں آج کئی ترقی یافتہ ممالک نے اپنے اپنے شہریوں کو جدید سہولیات فراہم کی ہوئی ہیں جس کی وجہ سے ان ممالک کے شہری اپنی حکومت کو بھرپور سپورٹ کرتے ہیں اور ان کی کاوشوں کو سراہتے ہیں۔ انہیں ترقی پذیر ممالک میں چین بھی شامل ہے اور جب چین کا نام ہمارے ذہن میں آتا ہےتو سب سے پہلے ترقی اور جدید ٹیکنالوجی کے الفاظ ہماری زبانوں پر آجاتے ہیں۔
چین ایشیا کی سپر پاور کہلاتا ہے اور نئی آنے والی ٹیکنالوجیز میں اپنا کلیدی کردار ادا کرہا ہے۔ چین کی صلاحیت اور ان کی تجربہ کاری سے اس بات کا اندازہ کا لگایا جاسکتا ہے کہ جب کورونا وائرس نے چین کے شہر ووہان سے جنم لیا اور وبا پھیلے پھیلے پورے چین میں پھیل گئی تو انہوں نے 10 دن کے اندر ہزار بستروں پر مشتمل ہسپتال تعمیر کر کے دنیا بھر میں اپنی پھرتیلی اور صلاحیت کو پیش کیا اور آج تقریباً وہ کورونا وائرس پر پوری طرح قابو پا چکے ہیں۔
جیسا کہ سب جانتے ہیں کہ چین میں یہ بڑی سوشل میڈیا ویب سائٹس فیسبک، ٹوئٹر، گوگل کام نہیں کرتے کیونکہ چین نے اپنا ہی انٹرنیٹ بنایا ہوا ہے جس کا وہ فخر سے استعمال کرتے ہیں۔ لیکن وی پی این ایک ایسا ٹول ہے جس کی مدد سے یہ مذکورہ ایپلیکیشن کا استعمال کیا جاسکتا ہے۔ لیکن وی پی این استعمال کرنے کے دوران آپ چینی ویب سائٹس استعمال کرنے سے قاصر ہوں گے۔ چین کی یہ خاصیت ہے کہ وہ اپنے شہریوں کو متبادل ضرور فراہم کرتا ہے۔
آپ کے لیے یہ بات بھی حیرت کر دینے والے ہوگی کہ وہاں موجود بھکاریوں کو بھی جدید آن لائن سہولیات فراہم کی ہوئی ہیں یعنی اگر بھکاری آپ کے پاس آجائے اور پیسے مانگے اور آپ کے پاس کیش موجود نہ ہوں تو وہ کوڈ کو اسکین کرکے آن لائن بھیک بھی دے سکتا ہے۔ کیونکہ بھکاری کے پاس کیو آر کوڈ موجود ہوتا ہے۔