دنیا میں ایسا پہلی بار ہوا ہوگا کہ کسی شخص نے اکیلے ہی جہاز میں سفر کیا ہو۔360 مسافروں کی گنجائش والے اس طیارے میں جب یہ آدمی سوار ہوا تو خالی طیارہ دیکھ کر انتہائی حیرت زدہ ہوا۔
اس شخص کا نام کیا ہے اور یہ معاملہ کب ہوا، کیسے ہوا اور کیوں ہوا، یہ سوالات پوچھنے سے قبل یہ جان لیں کہ یہ کسی غلط فہمی کی وجہ سے ہوا نہ ہی کسی غلطی کے باعث۔
اس شخص کا نام بھاویش جاویری ہے جس تعلق دبئی سے ہے اور وہ مئی کے پہلے ہفتے میں کاروباری سلسلے میں ممبئی آئے تھے۔
انھوں نے کام ختم کر کے دبئی روانگی کے لیے 10 دن قبل ہی پرواز بُک کروا لی تھی۔ وہ اکثر بزنس کلاس میں سفر طےکرتے ہیں مگر کورونا کے باعث سے اُنھیں لگا کہ جہاز میں کم ہی مسافر سوار ہوں گے، تو کیوں نہ اکانومی کلاس میں ہی سفر کر لیا جائے، یوں اُنھیں ممبئی سے دبئی کا ٹکٹ 18 ہزار بھارتی روپوں میں مل گیا۔
مئی کی 19 تاریخ کو صبح ساڑھے چار بجے پرواز تھی۔ بین الاقوامی قواعد کے مطابق وہ نصف شب کو ہی ایئرپورٹ پہنچ گئے جہاں چیک اِن کرواتے وقت اُنھیں معلوم ہوا کہ وہ اس طیارے میں سفر کرنے والے واحد شخص ہوں گے۔
اُنھیں بھی کچھ دیر تک یقین نہیں آیا مگر پھر اُنھیں احساس ہوا کہ یہ خواب نہیں بلکہ حقیقت ہے۔
وہ گذشتہ 20 سال سے دبئی میں رہ رہے ہیں اور اس دوران وہ ممبئی اور دبئی کے درمیان نہ جانے کتنی مرتبہ سفر کر چکے ہیں مگر یہ 'خوشگوار حادثہ' اُن کے ساتھ پہلی مرتبہ پیش آیا ہے۔
بی بی سی سے دبئی سے بات کرتے ہوئے اُنھوں نے کہا 'میں عام طور پر ویڈیوز نہیں بناتا اور کیمرے سے شرماتا ہوں۔ مگر میں نے اس سفر کو اپنے موبائل پر شوٹ کیا کیونکہ میں چاہتا تھا کہ یہ یاد ہمیشہ میرے پاس رہے۔ چیک اِن سے لے کر طیارے تک میرا خصوصی خیال رکھا گیا۔ ایمریٹس کے عملے کے لیے بھی یہ ایک بالکل مختلف موقع تھا۔ جیسے ہی میں طیارے میں پہنچا تو عملے کے ارکان نے تالیاں بجا کر استقبال کیا۔ پائلٹس خود باہر آ کر مجھ سے ملے۔ اُنھوں نے طیارے کا دورہ بھی کروایا۔‘
طیارے میں اکیلے سفر کرنے والے مسافر بھاویش نے اپنا تجربہ بیان کرتے ہوئے بتایا کہ یہ ایک خوشگوار سفر تھا ، ان کا کہنا تھا کہ میں تصاویر اور ویڈیوز بنانے سے شرماتا ہوں لیکن اس مناظر کو میں نے اپنے موبائل میں محفوظ کر لیا تھا۔
بھاویش ہیروں کا کاروبار کرتے ہیں۔ وہ دبئی میں اپنی اہلیہ اور دو بچوں کے ساتھ رہتے ہیں۔ تین سو ساٹھ مسافروں کی گنجائش والے طیارے میں اکیلے سفر کرنے کی اُن کی ویڈیو دبئی اور ممبئی کے واٹس ایپ گروپوں میں وائرل ہو رہی ہے۔
بھاویش نے اس سفر کو 'ایک خوشگوار احساس' قرار دیا ہے۔
اُن کے مطابق ایسا موقع زندگی میں صرف ایک مرتبہ ہی آتا ہے اور اس خوشی کو پیسوں سے بھی شاید ہی خریدا جا سکتا ہے۔
'چونکہ میری پرواز رات کی تھی اس لیے میں سو نہیں پایا تھا۔ میں اس پورے سفر کے دوران جاگتے رہنا چاہتا تھا لیکن میری آنکھ لگ گئی۔ میں نے اپنے خاندان والوں کو صرف دبئی پہنچنے کے بعد ہی بتایا کہ میرے ساتھ کیا ہوا ہے۔
'مگر جب سے وہ ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوئی ہے، تب سے اب تک بہت سے جاننے والوں کی کالز آ رہی ہیں۔ میرے بچے بھی اب مجھے سلیبریٹی کہہ کر مذاق اڑا رہے ہیں۔'
بشکریہ بی بی سی نیوز۔