کیپسول مختلف رنگوں میں کیوں ہوتے ہیں؟ جانیں ان رنگوں کے پیچھے چھپے اہم راز

image

دوائی گولیاں، کیپسولز کھانے کسی کو بھی پسند نہیں ہیں، ہاں اگر یہ بیوٹی کیپسولز ہوں، خوبصورتی کو بڑھانے والے ہوں تو سب ہی شوق سے کھاتے ہیں۔ لیکن ان تمام کیپسولز میں دو چیزیں بالکل یکساں ہوتی ہیں، ایک تو یہ کہ مختلف رنگوں میں ہوتے ہیں کوئی لال، تو کئی نیلا، کوئی ہرا، تو کوئی گلابی رنگ میں نظر آتا ہے اور دوسری بات جو ان میں یکساں نظر آتی ہے وہ یہ ہے کہ ایک ہی کیپسول دو رنگوں میں ہوتا ہے، ایک سرا نیلا تو دوسرا پیلا یا سفید ہوتا ہے، اس طرح کے کیپسولز استعمال کرنے کا اتفاق تو آپ کا بھی ہوا ہوگا۔

لیکن کبھی سوچا ہے کہ یہ رنگ برنگے کیپسولز کیوں ہوتے ہیں؟ دراصل اس کی دو وجوہات ہیں جو یہ ہیں:

کیپسول مختلف رنگوں میں ہونے کی ایک وجہ یہ ہے کہ کون سی بیماری میں کون سے رنگ کا استعمال جسم کو طاقت دے سکتا ہے، اس مرض کے لئے وہی رنگ کا استعمال کرتے ہوئے کیپسول تیار کیئے جاتے ہیں۔

ایک ہی کیپسول کے دو مختلف رنگ ہونے کی وجہ یہ ہے کہ ایک طرف کے حصے میں مرض کے کنٹرول کی دوائی رکھی جاتی ہے اور دوسری طرف کے حصے میں اس کو بند کرنے کے لئے ایک کوور لگایا جاتا ہے جس کے اندر ایسے سائیکلک ذرات ہوتے ہیں جو دوائی کو کیپسول کے اندر محفوظ بناتے ہیں۔


About the Author:

Humaira Aslam is dedicated content writer for news and featured content especially women related topics. She has strong academic background in Mass Communication from University of Karachi. She is imaginative, diligent, and well-versed in social topics and research.

سائنس اور ٹیکنالوجی
مزید خبریں

Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.

Get Alerts