مجھے سمجھ نہیں آتا کہ لوگ شادی کیوں کرتے ہیں؟ کیا نکاح نامے پر دستخط کرنا لازمی ہے ۔۔۔ ملالہ یوسف زئی شادی کے بارے میں بتاتے ہوئے

image

پاکستان کی بیٹی ملالہ یوسف زئی جن کی شہرت کے چرچے عام ہیں، حال ہی میں ایک عالمی میگزین ووگ کے کوور پیج کی ماڈل بھی بنی ہیں۔ انہوں نے اس میگزین کو انٹرویو دیتے ہوئے شادی سے متعلق ایک سوال کے جواب میں ایسی بات کہ دی جس کو سن کر سوشل میڈیا پر تو ہنگامہ برپا ہوگیا۔ آخر ملالہ نے ایسا کیا کہہ دیا؟

ملالہ نے کہا کہ: '' مجھے سمجھ میں نہیں آتا کہ لوگ شادی کیوں کرتے ہیں؟ کیا ضروری ہے کہ کسی کے ساتھ رہنے کے لئے نکاح نامہ پر دستخط کریں؟ پھر وہ چاہے جس طرح رکھے، جو اس کے اختیار میں ہو وہ معاملہ کرے؟ ہ پارٹنر بن کر کیوں نہیں رہ سکتے ہیں؟ ''

ملالہ نے مزید کہا کہ: '' میرے لئے کئی رشتے آئے، میرے والدین کو لوگ فون کرکے اپنی جائیداد اور پیسے سے متعلق بتاتے ہیں کہ وہ میرا رشتہ کردیں، وغیرہ وغیرہ یہاں تک کہ میری والدہ بھی مجھے شادی کے خوبصورت رشتے سے متعلق بتاتی رہتی ہیں، مگر ہم کیسے کسی پر یقین کریں کہ کون کیسا ہے؟ کیا وہ اعتماد کے قابل بھی ہے یا نہیں؟ میں بااختیار ہوں، مجھے لگتا ہے کہ ہمیں سب کچھ سوچ سمجھنے کے بعد فیصلہ اٹھانا چاہیئے۔ ''

ملالہ نے کہا کہ: '' دوپٹہ ہمارے پشتون ثقافت کی پہچان ہے جس سے معلوم ہوتا ہے کہ ہمارا تعلق کہاں سے ہے، یہ ہمارے لئے پشتونوں کی ثقافتی علامت ہے لہذا یہ نمائندگی کرتا ہے کہ میں کہاں سے آئی ہوں ، مسلمان لڑکیاں یا پشتون لڑکیاں یا پاکستانی لڑکیاں جب اپنے روایتی لباس پہنتی ہیں تو ہمیں مظلوم یا بے آواز یا مردوں کی سرپرستی کے تحت زندگی گزارنے والا سمجھا جاتا ہے لیکن میں سب کو بتانا چاہتی ہوں کہ آپ اپنی ثقافت کے اندر اپنی آواز بن سکتے ہیں اور آپ کو اپنی ثقافت میں برابری مل سکتی ہے ایسے میں شادی کرنا لازمی شرط تو نہیں۔

ان کے اس بیان پر سوشل میڈیا صارفین اور ان کے مداح بھی غصے میں آگئے، کیونکہ شادی ایک سنت ہے اگر مذہبی اعتبار سے دیکھیں تو بھی یہ غلط ہی ہے اور اگر ثقافتی اعتبار سے دیکھیں تو بھی یہ غلط ہے، اس لئے ایسے معاملات میں ہمیں عقل کی بنیاد پر بات کرنی چاہیئے۔ ایک صارف نے تو یہ بھی کہا کہ ملالہ انگریزوں کے ملک میں رہ کر وہیں کی بولڈ سوچ رکھنے لگی ہیں۔


About the Author:

Humaira Aslam is dedicated content writer for news and featured content especially women related topics. She has strong academic background in Mass Communication from University of Karachi. She is imaginative, diligent, and well-versed in social topics and research.

عالمی خبریں
مزید خبریں

Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.

Get Alerts