اگر ہسپتال انتظامیہ کی جانب سے کسی شخص کی موت کی خبر کی تصدیق ہوجائے اور اس کی آخری رسومات کے دوران اچانک اس کے زندہ ہونے کی خبر آپ کو معلوم ہوجائے تو یقیناً یہ معاملہ سن کر کسی کا بھی دل دہل جائے۔
بھارت میں اسی سے منسلک ایک ہولناک واقعہ پیش آیا ہے جہاں بھارتی شہر آندھرا پردیش کی رہائشی ایک فیملی میں کورونا سے جاں بحق ہونے والی 75 سالہ عمر رسیدہ خاتون کی آخری رسومات ادا کی گئیں لیکن چند روز بعد حیران کن طور پر وہ گھر واپس آگئی۔
انڈین میڈیا رپورٹس کے مطابق زندہ لوٹ کر آنے والی خاتون کا کورونا ٹیسٹ مثبت آیا تو فوری طور پر 12 مئی کو انہیں بھارت کے سرکاری ہسپتال میں ایڈمٹ کرا دیا گیا بعد ازاں وہاں ان کا علاج شروع ہوا۔ پھر بعد میں خاتون کے شوہر اپنی اہلیہ کو دیکھنے ہسپتال گئے تو دیکھا کہ خاتون بستر پر موجود نہیں جبکہ طبی عملے کی جانب سے کہا گیا کہ خاتون کو کسی دوسرے وارڈ میں منتقل کر دیا گیا۔
جب خاتون کے شوہر اپنی بیگم کو تلاش کرنے کے لیے دوسرے وارڈ گئے تو وہ انہیں وہاں بھی دکھائی نہیں دیں اور جب بہت دیر بعد بھی معلوم
نہ ہوا تو انہیں انتظامیہ نے مردہ خانے میں تلاش کرنے کا کہا جس کے بعد اس شخص کو اپنی اہلیہ سے ملتی جلتی لاش ہسپتال کے مردہ خانے میں نظر آئی۔
پھر ہوا کچھ یوں کہ ہسپتال اسٹاف کی جانب سے خاتون کے شوہر کو اسی کی اہلیہ بتا کر لاش گھر لے جانے کی اجازت دی اور ساتھ میں ڈیتھ سرٹیفیکیٹ بھی جاری کیا لیکن چند روز بعد سب کی آنکھیں کھلی کی کھلی رہ گئیں۔
بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق جس عورت کو مردہ قرار دیا گیا تھا وہ ہسپتال میں زیر علاج تھیں اور کورونا انفیکشن سے صحتیاب ہو کر خود ہی اپنے گھر روانہ ہوگئیں۔
ہسپتال انتظامیہ کی غفلت کی وجہ سے خاتون بنا بتائے اپنی مرضی سے گھر چلی گئیں کیونکہ خاتون یہ سمجھ رہی تھیں کہ انہیں گھر سے کوئی بھی لینے نہیں آئے گا۔
اس طرز کے متعدد واقعات سامنے آچکے ہیں جب کسی کو مردہ قرار دیا جا چکا ہو اور وہ اچانک واپس لوٹ آئے۔