دنیا بھر میں جب بھی کسی شخص کو گرفتار کر لیا جاتا ہے لیکن وہ بے گناہ ہوتا ہے تو اسے اپنی بے گناہی ثابت کرنے کیلئے ثبوت اور گواہوں کی ضرورت پڑتی ہے جس کیلئے ہمیشہ سے ہی ایک شخص دوسرے شخص کی گواہی دیتا ہے لیکن بھارتی ریاست ہریانہ کے شہر توانہ میں ایک دلچسپ واقعہ پیش آیا کہ دو کسان ایک رکن قانون ساز اسمبلی کے گھر کے اطراف گھوم رہے تھے اور رکن قانون ساز اسمبلی کے گھر کے اطراف گھومنے پر ہی پولیس نے انہیں گرفتار کرلیا۔
کسانوں کی گرفتاری کی خبر ملتے ہی دیگر کسانوں نے پولیس اسٹیشن کے باہر احتجاج کرنا شروع کر دیا اور اپنے ساتھی کسانوں کو چھڑوانے کیلئے ایک کسان تو اپنی گائے کو بطور گواہ تھانے میں لے آیا اور کہا کہ یہ گائے بھی 41 واں گواہ ہے اور اس وقت یہ گائے بھی وہیں موجود تھی جب پولیس نے دو کسانوں کو گرفتار کیا، آخر کار پولیس کسانوں کے احتجاج سے تنگ آگئی اور دونوں کسانوں کو چھوڑ دیا ۔
دونوں کسانوں کے پولیس اسٹیشن سے رہا ہونے کے بعد کسان اتحاد کی زیلی تنظیم کی اپیل پر کسانوں نے پولیس اسٹیشن کے سامنے سے احتجاج ختم کر دیا ۔
واضح رہے کہ تصویر میں دیکھا جا سکتا ہے کہ گائے پولیس اسٹیشن کے باہر درخت کے ساتھ بندھی کھڑی ہے اور اسے کسانوں کی جانب سے چارا ڈالا گیا ہے اور پانی کی بالٹی بھی رکھی گئی ہے تاکہ وہ اپنی بھوک پیاس مٹا سکے ۔