بچہ بہرہ بھی ہو سکتا ہے اور۔۔ بچوں کی ناف کی صفائی کیوں کرنی چاہیے؟

image

نومولود بچوں کو دیکھ کر والدین کوشش کرتے ہیں کہ ان کو بہت آرام اور سکون سے اطمینان سے گود میں لیں، کہیں ان کے جسم کا کوئی حصہ دُکھ نہ جائے، کہیں بچے کو کسی بھی طرح تکلیف نہ ہو۔ وہیں کپڑے تبدیل کرواتے وقت مائیں بھی بہت احتیاط برت رہی ہوتی ہیں کہ کہیں بچے کے بازو یا پسلی میں تکلیف نہ ہو جائے۔

لیکن اس سب کے ساتھ بچوں کی صاف صفائی بھی کرنا ضروری ہے، اکثر مائیں بچوں کے کان اور ناف کو صاف کرتے ہوئے گھبراتی ہیں کہ کہیں ناف میں وہ ایئر سٹک زور سے نہ چلی جائے یا اگر انگلی پر تیل لگا کر اور کپڑے سے صاف کر ہی ہوں تو وہ زور سے نہ لگے۔ آج ہماری ویب کے اس سائنس فیچرڈ آرٹیکل میں ہم آپ کو بچوں کی ناف کی صفائی کرنے کے حوالے سے بتانے جا رہے ہیں کچھ خاص باتیں جو ہر ماں کے لئے جاننا لازمی ہیں۔

بچوں کی ناف کی صفائی کرنے کے فائدے:

٭ بچوں کی ناف کو اگر صاف نہ کیا جائے تو اس میں موجود نیولیئکل مادہ ناف میں جمنے لگتا ہے جس سے بچوں کے دماغ کی رگیں سُن ہو جاتی ہیں۔

٭ ناف کے اندر سے معدے تک ایک رگ جاتی ہے جسکے اطراف اگر صفائی نہ ہو تو معدے میں جراثیم پیدا ہونے لگتے ہیں اور جلد ہی ہاضمے کا نظام متاثر ہونے لگتا ہے اور بچے کی موت بھی واقع ہوسکتی ہے۔

٭ جن بچوں کی ناف ایک ماہ میں ایک مرتبہ بھی صاف نہ کی جائے، ان کو کانوں سے کم سُنائی دیتا ہے اس کی وجہ یہ ہے کانوں سے ناف تک جس راستے خون کی ترسیل ہوتی ہے اس کا جوڑ بھی ناف کے اندر کھلتا ہے اور اگر وہ صاف نہ ہو تو کان میں بھی مائع منتقل ہونے لگتا جس سے بہرہ پن ہوتا ہے۔


About the Author:

Humaira Aslam is dedicated content writer for news and featured content especially women related topics. She has strong academic background in Mass Communication from University of Karachi. She is imaginative, diligent, and well-versed in social topics and research.

مزید خبریں
سائنس اور ٹیکنالوجی
مزید خبریں

Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.