اگر آپ کویہ لگتا ہے کہ ملکہ الزبتھ دوم برتن نہیں دھوتی ہوں گی تو آپ غلط ہیں، لیکن وہ ایسا کر چکی ہیں۔ شاہی خاندان کے فرد ہونے کی حیثیت سے کام کرنے کے علاوہ ان کی بھی معمول کی زندگی ہے جس سے وہ لطف اندوز ہوتے ہیں۔ علاوہ ازیں آپ کو یہ بات جان کر بھی حیرانی ہوگی کہ شاہی خاندان کے افراد بھی عام لوگوں کی طرح شاپنگ کرنے سے نہیں ہچکچاتے ہیں۔
سب ہی جانتے ہیں کہ برطانوی شاہی خاندان کے افراد پرسکون اور نارمل رہنا پسند کرتے ہیں تو آج ہم آپ کو شاہی خاندان سے متعلق چند ایسی چلچسپ باتیں یا یوں کہہ لیں کی ان کے روزمرہ کے کاموں کے بارے میں بتانے جا رہے ہیں جس کو جان کر آپ کو محسوس ہوگا کہ وہ بھی ہماری طرح عام لوگ ہیں۔
1- شہزادی ڈیانا ایک بچے کی آیا کی حیثیت سے کام کر چکی ہیں
لیڈی ڈیانا ایک امریکی کاروباری خاتون کے لئے آیا کی حیثیت سے فرائض انجام دے چکی ہیں جس میں وہ ایک گھنٹے کے 5 ڈالرز کما لیتی تھیں۔ اس کے علاوہ ڈیانا کپڑے اور برتن دھونے کا کام بھی کر چکی ہیں۔
2- الزبتھ دوم فوج میں بطور ملٹری مکینک کام کر چکی ہیں۔
جب ملکہ الزبتھ دوم سن 1944 میں 18 سال کی ہوئیں تو اس دوران دوسری جنگ عظیم یورپ بھر میں پھیل چکی تھی۔ انہوں نے فوج میں شمولیت اختیار کی اور ٹرک ڈرائیور اور مکینک کی تربیت حاصل کی۔ وہ ملکہ برطانیہ کے لیے ایک بہت سنہیری دور تھا۔
وہ شاہی خاندان کی واحد خاتون ہیں جو فوج میں خدمات انجام دیتی رہی ہیں۔
3- کیٹ اور ولیم کی عام لوگوں کی طرح شاپنگ
بالکل دوسرے عام خاندانوں کی طرح، کیٹ اور ولیم بھی مقامی ٹیسکو سوپر مارکیٹ میں ہفتہ وار گروسری جا کر شاپنگ کرتے ہیں۔
4- ملکہ کو ڈش دھونا بہت پسند ہے
ملکہ نے ایک مرتبہ اعتراف کیا تھا کہ پورے سال ڈیوٹی پر رہنے کے بعد جب وہ اپنے اہل خانہ کے ساتھ تعطیلات گزارنے بالمورل جاتی ہیں تو وہاں بہت لطف اندوز ہوتی ہیں۔مصنف جولیٹ رائڈن کا کہنا ہے کہ الزبتھ دوم کو باربی کیو کا سیٹ اپ لگانا اور سنک میں برتن دھونا بہت پسند ہے۔
5- کیٹ اور ولیم کبھی روم میٹس تھے
دوسرے عام لوگوں کی طرح شہزادہ ولیم اور ان کی اہلیہ کیٹ مڈلٹن کالج میں ایک دوسرے کے روم پارٹنرز رہ چکے ہیں۔