سیلیکا جیل کو تکیے کے نیچے رکھ کر کیوں سونا چاہیئے؟ جانیئے سیلیکا جیل کو استعمال کرنے کے کچھ ایسے فائدے جو آج سے پہلے آپ کو بھی معلوم نہیں ہوں گے

image

دواؤں اور باہر کے ممالک سے آنے والے کپڑوں، جوتوں، سوئیٹرز اور دیگر چیزوں کے اندر ایک سیلیکا جیل رکھا ہوا ہوتا ہے جس کو ہم لوگ بچوں کی پہنچ سے تو دور رکھتے ہیں کہ کہیں بچے اس کو کھا نہ لیں کیونکہ اس میں سیلیکون ڈائی آکسائیڈ موجود ہوتے ہیں جن کو کھانے سے معدے کی خرابی ضرور ہو جاتی ہے مگر اس کے کئی فائدے بھی ہیں جن کے بارے میں آج سے پہلے شاید آپ کو معلوم ضرور ہوگا لیکن کبھی استعمال نہیں کیا ہوگا۔ آج ہمارے بتائے گئے طریقے جان کر آپ بھی سیلیکا جیل کو استعمال کرنا نہ بھولیں گے۔

٭ سیلیکا جیل کو اگر پودوں میں ڈال دیں تو یہ جلدی نشوونما پاتے ہیں اور کم وقت میں پودے کی جڑیں مضبوط ہو جاتی ہیں۔

٭ سیلیکا جیل کو اگر آپ سوئیٹرز یا جیکٹس اور جرسیوں کی آستینوں میں رکھیں تو اس سے ان میں نہ تو بدبو ہوگی اور نہ ہی کسی قسم کا کوئی کیڑا آئے گا یہ بالکل محفوظ رہیں گی۔

٭ سیلیکا جیل کو تکیے کے نیچے رکھنے سے آپ کے بالوں میں جوئیں نہیں ہوں گی اور نہ ہی اس سے آپ کے بالوں میں خشکی ہوگی کیونکہ سیکیون ڈائی فلورا آسائیڈز پسینے کو اپنے اندر جذب کرلیتے ہیں تاکہ بالوں کو اس سے کوئی نقصان نہ ہو۔

٭ سیلیکا جیل کو اچھی طرح پاؤڈر بنا کر اس میں براؤن شوگر اور شہد ڈال کر اچھی طرح پکائیں، یہ ایک اچھا ویکس ہے اس سے گھریلو طور پر آپ اپنے ہاتھوں اور ٹانگوں کا ویکس کم پیسوں میں کرسکتی ہیں اور ویکس کے بعد جلد یا کھچاؤ بھی نہیں ہوگا۔

٭ اس کو جوتوں میں ڈال کر رکھنے سے جوتے کمفارٹ کمپاؤنڈز کی وجہ سے پیروں میں کاٹتے نہیں اور اس سے پاؤں میں درد بھی نہیں ہوتا۔

٭ اس کو کتابوں میں رکھنے سے کیڑے کتاب کو نہیں کھاتے یا کاغذ کے رنگ خراب نہیں ہوتے ۔


About the Author:

Humaira Aslam is dedicated content writer for news and featured content especially women related topics. She has strong academic background in Mass Communication from University of Karachi. She is imaginative, diligent, and well-versed in social topics and research.

مزید خبریں
سائنس اور ٹیکنالوجی
مزید خبریں

Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.