خارش اور نشان سے تنگ آجاتے ہیں ! گرمی دانے کیوں ہوتے ہیں اور ان سے کیسے نجات حاصل کریں؟ جانیں

image

گرمیاں آتے ہی اکثر لوگوں کو گرمی دانوں کی شکایات کا سامنا ہوتا ہے، کئی لوگ ان دانوں سے شدید پریشان ہوتے ہیں اور کئی مختلف طریقوں سے ان دانوں کو کم کرنے کی کوشش کرتے ہیں۔

ویسے تو گرمی دانے ہر کسی کو نکلتے ہیں مگر بچے ان گرمی دانوں سے شدید متاثر ہوتے ہیں۔ آج آپ کو گرمی دانوں کے حوالے سے بتائیں گے کہ انہیں کس طرح کم کیا جا سکتا ہے۔

آسان طریقے:

روزمرہ کی چیزوں سے گرمی دانوں کو کم کیا جا سکتا ہے۔ پسینہ گرمی میں گرمی دانوں کے لیے فائدہ مند ہوتا ہے، ایسے میں ہلکے اور کھلے لباس پہنیں۔ اس کے علاوہ پسینہ خشک کرنے کے لیے بہترین انتظامات کریں، پسینہ آتے ہی خشک کرلیں۔

خواتین مہندی کے استعمال کو بڑھائیں، کیونکہ مہندی آپ کو ٹھنڈک بخشتی ہے جس سے گرمی دانوں کے خطرے کو کم کیا جاسکتا ہے۔

گھر کا پاؤڈر:

گرمی دانے ہونا معمولی بات ہے اور ان گرمی دانوں کو آپ گھر کے بنے پاؤڈر سے بھی ختم کر سکتے ہیں، اس کے لیے آپ کو رال سفید، پہاڑی پودینہ اور کافور کی دو گولیاں درکار ہونگی۔

ایک کپ میں پسے ہوئے رال سفید میں آدھا کپ پسا ہوا پہاڑی پودینہ ڈال دیں اور پھر کافور کی پسی ہوئی دو گولیاں شامل کرلیں، ان سب اجزا کو اچھی طرح باریک پیس لیں۔ پسے ہوئے مکسچر کو چھان کر ایک ٹیلکم پاؤڈر میں ملا لیں اور بوتل میں بھر کر رکھ لیں۔ اگر گرمی دانے زیادہ نکلتے ہیں تو رال سفید کی مقدار کو تھوڑا بڑھا سکتے ہیں۔

فائدہ مند پھل:

میٹھے انار کا جوس اور تربوز گرمی دانوں کو کم کرنے میں مدد کر سکتا ہے۔ اس کے علاوہ سنگترے کی کاشوں پر شہد لگا کر کھانے سے گرمی دانے کم ہو سکتے ہیں۔ پھلوں کے سرکہ میں تھوڑا سا پانی شامل کر کے گرمی دانوں پر لگانے سے فائدہ ہو سکتا ہے۔

جبکہ ہر آدھے گھنٹے بعد پانی کا استعمال گرمی دانوں کو کم کرنے میں مددگار ثابت ہو سکتا ہے۔ خربوزہ اور جامن بھی گرمی دانوں کے خلاف فائدہ مند ہو سکتے ہیں۔


About the Author:

Khan is a creative content writer who loves writing about Entertainment, culture, and Politics. He holds a degree in Media Science from SMIU and has been writing engaging and informative content for entertainment, art and history blogs for over five years.

مزید خبریں
سائنس اور ٹیکنالوجی
مزید خبریں

Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.