میں صرف 19 سال کی تھی تو پتہ چلا کہ مجھے کینسر ہے اور پھر ۔۔ لڑکی کی ایسی تکلیف دہ کہانی جو آپ کو بھی رلا دے گی

image

ہر انسان اپنی زندگی میں کچھ خواب اور کچھ امیدوں سے خود کو وابستہ رکھتا ہے اور انہی کے تحت اپنے مقاصد اور مستقبل کے لئے لائحہ عمل تیار کرلیتا ہے۔ مگر جو خدا نصیب میں لکھ دے اس کو کوئی ٹال نہیں سکتا اچھا ہو یا برا وہ ہوتا تکلیف دے ہے مگر برداشت کے لائق ہوتا ہے کیونکہ خدا انسان کو اس کی برداشت سے زیادہ تکلیف نہیں دیتا ہے۔

بالکل ایسی ہی کہانی 19 سالہ میڈیکل کی طالبہ اسری زاہد کی ہے جو پڑھنے کے لئے سعودی عرب سے پاکستان آئی تھی مگر اس کی خواہش کو اس کی خطرناک بیماری نے پورا نہیں دیا۔ اسری کا انٹرویو ایک نجی چینل کی ویب سائٹ پر ویڈیو کی صورت میں نشر کیا گیا ہے جس کو ہم آپ لوگوں کو بھی بتا رہے ہیں تاکہ وہ لوگ جو بیمار ہیں ان کا حوصلہ بھی بلند ہو اور وہ بھی اس لائق اور قابل لڑکی کے حق میں دعاگو ہوں۔

اسری بتاتی ہیں کہ میرے لئے وہ دن خوشی کا تھا جبکہ مجھے معلوم ہوا کہ مجے کینسر ہے کیونکہ میں نے اس وقت تک بہت دکھ اور تکلیفیں برداشت کرلی تھیں۔ کینسر کا پتہ چلنے کے بعد میرے منہ سے صرف الحمدللہ نکلا تھا۔ پہلے مجھے بہت کھانسی ہوئی جس پر ڈاکٹروں نے یہ کہا کہ مجھے ٹی بی ہے لیکن جب آہستہ آہستہ وقت گزرا اور مزید علامات کی تشخیص بڑھی تو معلوم ہوا کہ مجھے تو بلڈ کینسر ہے جس کو باجکنز لمفوما کہتے ہیں۔ جب معلوم ہوا تو بیماری کا نام بھی لینا نہیں آرہا تھا مگر اطمینان تھا کہ چلو معلوم تو ہوا کہ مجھے بیماری کیا ہے۔ میں خود ڈاکٹر سے اچھی طرح تفصیلی بات کرتی تھی اور مسئلے کے حل سے متعلق بہت مثبت رویہ رکھتی ہوں۔

30 جنوری 2020 کو میری سالگرہ تھی اور اس دن حج کا دن تھا اور میں نے حج کی تکبیریں پڑھتے ہوئے اپنا سٹیم سیل ٹرانسپلانٹ کروایا تھا مجھے امید ہے کہ میں جلد ہی ٹھیک ہو جاؤں گی ۔ البتہ انڈس ہسپتال کی ڈاکٹر کہتی ہیں کہ یہ ایک سنگین بیماری ہے جس میں بورن میرو ٹرانسپلانٹ کرنا پڑتا ہے یا سیکنڈ لائن کیمو بھی کرنی پڑی ہے جن کی سہولیات پاکستان میں کم اور دیگر ممالک میں زیادہ ہیں۔ امید کی جاسکتی ہے کہ یہ جلد ہی صحتیاب ہو جائیں گی ۔


About the Author:

Humaira Aslam is dedicated content writer for news and featured content especially women related topics. She has strong academic background in Mass Communication from University of Karachi. She is imaginative, diligent, and well-versed in social topics and research.

سائنس اور ٹیکنالوجی
مزید خبریں

Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.

Get Alerts