دنیا بھر میں آپ کہیں بھی چلے جائیں ٹائر چاہے جہاز کا ہو سائیکل کا ہو یا پھر کسی گاڑی کا ہمیشہ کالے رنگ کا ہی ہوتا ہے، لیکن کیا آپ نے کبھی سوچا ہے کہ آخر ٹائرز کا رنگ کالا ہی کیوں ہوتا ہے؟ اگر نہیں تو آج ہم آپ کو دیں گے وہ معلومات جس کے بارے میں آپ نے کبھی سوچا بھی نہیں ہوگا۔
دراصل پچھلے زمانے میں ٹائر لکڑی کے ہوا کرتے تھے جنہیں ہموار سطح پر چلانا بہت مشکل تھا لیکن 1895 میں ربڑ کے ٹائر ایجاد کر لئے گئے جو ہم آج بھی استعمال کر رہے ہیں، لیکن یہ ٹائر کالے رنگ کا ہوتا ہے جبکہ ربڑ کا اصل رنگ کالا نہیں ہوتا بلکہ یہ سفید رنگ کا ہوتا ہے تو پھر ٹائر کا رنگ کالا کیوں آیئے ہم آپ کو بتاتے ہیں۔
جب ربڑ کے ٹائر ایجاد کئے گئے تو ان کا رنگ سفید ہی ہوا کرتا تھا لیکن پھر آہستہ آہستہ یہ سفید کے بجائے کالے رنگ میں تبدیل ہو گئے، ایسا کیوں ہوا؟ دراصل اس کی وجہ ایک کیمیکل ہے جس کو بعد میں ٹائر بنانے میں شامل کیا گیا، اس کیمیکل کا نام کاربن بلیک ہے، کاربن بلیک ایک ایسا کیمیکل ہے جو ٹائر کی مضبوطی کو بڑھاتا ہے اور ٹائر زیادہ دیر تک استعمال کے قابل رہتا ہے یہ کاربن بلیک ٹائر کو گرم ہونے سے بھی بچاتا ہے۔
تو اس ہی کاربن بلیک کی وجہ سے ربڑ کا رنگ سفید سے کالا ہوا اور یوں اب تمام دنیا بھر میں استعمال ہونے والے ٹائرز کا رنگ کالا ہی ہوتا ہے۔
تو دوستوں کیسی لگی آپ کو یہ معلومات ہماری ویب کے فیس بک پیج کو لائیک کریں اور کمنٹ سیکشن میں ہمیں اپنی رائے سے ضرور آگاہ کریں۔