چار جڑواں بچوں کی پیدائش... ایک سے زیادہ بچے کیسے پیدا ہوتے ہیں؟ جانیں سائنس کے مطابق وہ پوشیدہ راز جو کوئی نہیں جانتا

image

دبئی میں رہنے والے مصری جوڑے کی خوشی کا اس وقت ٹھکانہ نہیں رہا جب اللہ نے انھیں ایک ساتھ چار بچوں سے نواز دیا۔

بچوں کے نام کیا رکھے

اس جوڑے میں خاتون اور ان کے شوہر عمر کی پہلے سے تین بیٹیاں تھیں جن میں گیارہ سالہ حبیبہ، چھ سالہ فرح اور چار سال کی رحمہ تھیں اور اب چار بیٹوں کی پیدائش کے بعد وہ سات بچوں کے والدین بن گئے ہیں۔ بیٹوں کے نام احمد، آدم، محمد اور مالک رکھے گئے ہیں۔

بچے کے والد کا کہنا ہے کہ وہ تمام ڈاکٹرز اور عملے کے شکر گزار ہیں جنھوں نے ان کی اہلیہ اور ان کی مدد کی اور خیال رکھا۔

ایک سے زیادہ بچے کیسے ہوتے ہیں؟

دودھ پلانے والے جانداروں (جن میں انسان بھی شامل ہیں) میں ایک سے زیادہ بچوں کی پیدائش ہونا معمول کی بات ہے۔ البتہ انسان باقی جانداروں کے مقابلے میں وزن اور لمبائی میں زیادہ ہوتا ہے اس لئے عام طور پر ایک وقت میں ایک ہی بچے کی پیدائش ممکن ہوپاتی ہے۔

ایک سے زیادہ بچے یا جڑواں بچوں کی پیدائش اس صورت میں ہوتی ہے جب عورت کا بیضہ تقسیم ہو کو دو یا زائد ایمبریوز بنا دیتا ہے۔ یہ ایمبریوز خلیات کا مجموعہ ہوتے ہیں اور والدہ کی بچہ دانی میں پرورش پاتے ہیں اور باقاعدہ بچے کی شکل اختیار کرتے ہیں۔ البتہ بیضے کی تقسیم ہونے کی کوئی حتمی وجہ ابھی تک سامنے نہیں آسکی ہے


About the Author:

Khushbakht is a skilled writer and editor with a passion for crafting compelling narratives that inspire and inform. With a degree in Journalism from Karachi University, she has honed her skills in research, interviewing, and storytelling.

مزید خبریں
سائنس اور ٹیکنالوجی
مزید خبریں

Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.