کہیں آپ بھی تو یہ غلطی نہیں کرتے ۔۔ کچھ لوگوں کی 6 یا اس سے زیادہ انگلیاں کیوں ہوتی ہیں؟ جانیئے ڈاکٹر کی بتائی ہوئی ایسی معلومات جو آج سے پہلے آپ نے بھی نہیں سُنی ہوگی

image

جب کسی کے ہاں بچے کی پیدائش ہونے والی ہوتی ہے تو اکثر بڑی عمر کی خواتین عام طور پر نئے بننے والدین کے لئے ان کے آنے والے بچے کے لئے ڈھیروں دعائیں دیتی ہیں اور ساتھ میں یہ جملا لازمی کہتی ہیں کہ خدا بیٹا دے یا بیٹی بخیریت دے۔ وہ بالکل صحیح دیتی ہیں کیونکہ بعض اوقات حاملہ خاتون کے ساتھ کچھ ایسی پیچیدگیاں ہو جاتی ہیں جن کے اثرات ان کی اولاد پر بھی پڑتے ہیں اور کچھ کیسز میں بچے کی صحت متاثر ہوتی ہے۔

بالکل اسی طرح آپ نے دیکھا ہوگا کہ کچھ بچوں کے ہاتھوں یا پیروں میں 5 نہیں بلکہ 6 یا اس سے زائد انگلیاں ہوتی ہیں اور اس کی سب سے عام مثال اداکار رتک روشن ہیں، جن کے سیدھے ہاتھ میں 5 نہیں بلکہ 6 انگلیاں ہیں اور یہ اب بہت عام ہوگیا ہے۔ حال ہی میں کراچی میں ایک خاتون کے ہاں بچی کی پیدائش ہوئی ہے جس کے بائیں پاؤں میں 6 انگلیاں جبکہ دائیں پاؤں میں 5 ہی انگلیاں ہیں اور کچھ روز قبل انہوں نے فیس بُک پیج پر پوسٹ بھی ڈالی تھی کہ میری بچی کے ایک پاؤں میں 6 انگلیاں ہیں، میں کیا کروں، کوئی حل بتائیں۔

سب سے پہلے تو یہ جاننا ضروری ہے کہ آخر یہ اضآفی انگللیاں کس وجہ سے ہوتی ہیں؟

وجہ:

ہیلتھ لائن کی ویب سائٹ پر رسرچر سینگیون ہآن کے مطابق: '' جب کوئی خآتون حآملہ ہوتی ہیں تو اس کے پلاسینٹا میں مختلف قسم کے ٹشوز کی تخلیق ہوتی ہے اور کچھ ایسے بھی ٹشوز ہوتے ہیں جو ڈیلویری کے بعد زائل ہو جاتے ہیں، مگر کچھ ایسے بھی اضافی ٹشوز بن جاتے ہیں جن کی منتقلی ماں سے بچے میں ہو جاتی ہے،ا سی ایک اضافی ٹشو جس کا نام نببین ہے، جب یہ ماں سے بچے میں داخل ہوتا ہے تو بچے کی انگلیوں کی تعداد عام طور پر 5 سے زیادہ ہو جاتی ہے۔ ''

کیا سارے ہاتھ پیروں میں انگلیوں کی تعداد بڑھتی ہے؟

ڈاکٹرسینگیون ہآن کہتی ہیں کہ: '' دونوں ہاتھ پیروں میں بھی انگلیوں کی تعداد زیادہ ہوسکتی ہے، جوکہ بہت سنگین معاملہ بن جاتا ہے، لیکن عام طور پر سیدھے ہاتھ اور الٹے پاؤں میں انگلیاں زیادہ ہو جاتی ہیں۔ ''

یہ کون سی بیماری ہے؟

سینگیون ہآن نے بتایا ہے کہ: '' اس بیماری کو پولی ڈیکٹائلی کہتے ہیں جو پیدائشی بیماری دنیا بھر میں 700 سے 1000 بچوں کو پیدائشی طور پر ہوتی ہے، جس کے لئے آپریشن کروانے کی بھی صرف 1 سال سے 6 سال تک کی عمر ہوتی ہے۔ اس کے بعد یہ کیسز کنٹرول میں نہیں آتے۔ ''


About the Author:

Humaira Aslam is dedicated content writer for news and featured content especially women related topics. She has strong academic background in Mass Communication from University of Karachi. She is imaginative, diligent, and well-versed in social topics and research.

سائنس اور ٹیکنالوجی
مزید خبریں

Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.

Get Alerts