ماں کو مرا ہوا بول کر دفنایا جا رہا تھا پھر پتہ چلا کہ۔۔ جانیے روسی صدر پیوٹن سے متعلق چند چونکا دینے والے سچ

image

دنیا کے مشہور اور کامیاب لوگوں کی کہانیاں اکثر حیران کن ہی ہوتی ہیں، چاہے وہ غربت کا مقابلہ کر کے آئے ہوں یا پھر ظلم و ستم کا۔

ہماری ویب کی اس خبر میں آپ کو بتائیں گے کہ روسی صدر ولادی میر پیوٹن کس طرح ایک مفلسی کی زندفی گزارنے سے اپنے خواب کو پورا کرتے ہوئے آج ملک کے طاقتور انسان بن گئے۔

روسی صدر ولادی میر پیوٹن دنیا کے ان لیڈرز میں شامل ہیں جو کہ صحت مند بھی ہیں اور اپنے آپ کو جسمانی طور پر فعال رکھے ہوئے ہیں۔ روسی صدر پوٹن کا تعلق ایک غریب گھرانے سے تھا۔ پیوٹن کے والد روسی بحریہ میں معمولی سپاہی تھے جو کہ روسی شہر لینن گراڈ میں رہا کرتے تھے۔

صدر پیوٹن جس وقت والدہ کے پیٹ میں تھے، تو ان دنوں دوسری جنگ عظیم اپنے عروج پر تھی، جب نازی روس میں داخل ہو چکے تھے۔ اس دور میں لوگوں کو مارا جا رہا تھا، ایسا ہی کچھ روس میں ایک ٹرک کے ساتھ ہوا تھا، جس میں کئی افراد کی لاشیں موجود تھیں۔ جب اس ٹرک کے پاس سے ایک پیوٹن کے والد کا گزر ہوا تو ان کی نگاہ اچانک ٹرک میں موجود ایک عورت کے جوتے پر پڑی۔

وہ جوتا دیکھ کر ایک لمحے کو دنگ رہ گئے تھے، کیونکہ جو جوتا لاش کے پاؤں میں تھا وہ بالکل اس کی اہلیہ کی طرح دکھتا تھا۔ وہ سوش رہا تھا کہ ایسا کیسے ممکن ہے مگر ساتھ ہی ساتھ دل بھی نہیں مان رہا تھا کہ کہیں یہ میری اہلیہ کی لاش تو نہیں۔ اسی کشمکش میں وہ گھر گیا تاکہ تصدیق کر سکے اہلیہ صحیح سلامت ہیں یا نہیں۔

جب وہ گھر پہنچا تو گھر مکمل طور پرتباہ تھا، اور پڑوسیوں نے بتایا کہ اس کی اہلیہ بھی ہلاک ہو گئی ہے۔ وہ فورا اس لاشوں سے بھرے ٹرک کے پاس گیا جنہیں اجتماعی تدفین کے لیے لے جایا جا رہا تھا۔ اس نے میت کو مذہبی رسومات کے ساتھ تدفین کے لیے لے لیا۔

فوجی اہلکار کو نے جب اہلیہ کی لاش کو محسوس کیا تو اسے لگا کہ اہلیہ زندہ ہے۔ وہ جب اسپتال لے کر گیا تو معلوم ہوا کہ اہلیہ کی سانسیں چل رہی ہیں۔ کئی دن اسپتال میں رہنے کے بعد فوجی کی اہلیہ صحتیاب ہو گئی۔ اور صحتیابی کے بعد ان کے ہاں بیٹا ہوا تھا، جس کا نام انہوں نے ولادی میر پیوٹن رکھا تھا۔

اسی لیے پیوٹن کے بارے میں لوگ حیرت زدہ ہو جاتے ہیں جب لوگ انہیں کہتے ہیں کہ ان کی والدہ مردہ تھیں، لیکن وہ پھر بھی اس دنیا میں آ گئے۔ پیوٹن کے بارے میں عام خیال یہ بھی یہ اب ان کی وفات پر ہی وہ صدر کا عہدہ چھوڑیں گے۔ پیوٹن بچپن میں بہت کمزور تھے، جسے گلی کا ہر بچہ مارتا تھا۔ لیکن لڑکپن میں مارشل آرٹس جوائن کرنے کے بعد پیوٹن نے ان تمام لڑخوں کو مات دیدی جو اسے مارا کرتے تھے۔

1975 میں پیوٹن نے روسی خفیہ ایجنسی کو جوائن کر لیا، پیوٹن کی محنت اور لگن تھی جب ہی وہ کامیابیوں کے نت نئے سفر طے کر رہا تھا۔ اپنی قابلیت کی بنا پر پیوٹن کو نئی خفیہ ایجنسی کا سربراہ منتخب کر دیا گیا تھا۔ اور پھر صدر بورس کی ریٹائرمنٹ کے بعد پیوٹن روس کے صدر منتخب ہو گئے۔


About the Author:

Khan is a creative content writer who loves writing about Entertainment, culture, and Politics. He holds a degree in Media Science from SMIU and has been writing engaging and informative content for entertainment, art and history blogs for over five years.

مزید خبریں
تازہ ترین خبریں
مزید خبریں

Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.