سردی کے موسم میں ہیٹر کا استعمال بڑھ جاتا ہے۔ لوگ مہنگے سے مہنگے ہیٹر کو گھر میں استعمال کرنے کے لیے لے آتے ہیں۔ مگر ہیٹر بند کیے بغیر سو جاتے ہیں یا گھنٹوں ہیٹر آن کرکے چھوڑ دیتے ہیں۔ جس کا نقصان سارا گھر اٹھاتا ہے۔
بالکل ایسا ہی ہنگو میں واقعہ پیش آیا جہاں ایک ہی گھر کے 6 افراد ہیٹر چلا کر سوتے رہے اور گھر میں گیس بھرنے سے ان کو دم گھٹنے کی شکایت ہوئی ۔ بروقت سانس بحال نہ ہونے پر 3 بچوں سمیت 6 افراد ہلاک ہوگئے۔
اگر آپ بھی ہیٹر کے معاملے میں بے احتیاطی کر رہے ہیں تو ہوش کے ناخن لیں اور ایک گھنٹے سے زیادہ نہ چلائیں۔ وقفے وقفے سے چلا لیں۔ رات کے وقت سونے سے قبل کمرے کو گرم کرلیں اور پھر ہیٹر بند کردیں۔
ہیٹر کے اندر سرخ گرم دھات کی سلاخیں اور سیرامک کور ہوتے ہیں جو کمرے کے درجہ حرارت کو بڑھانے کے لیے گرم ہوا کا اخراج کرتے ہیں۔ یہ حرارت ہوا کی نمی کو جذب کرتی ہے اور ہیٹر سے آنے والی ہوا بہت زیادہ خشک ہو جاتی ہے۔ اس کے علاوہ یہ روم ہیٹر ہوا سے آکسیجن جلانے کا کام بھی کرتے ہیں جس سے ہوا میں آکسیجن کم ہو جاتی ہے۔ یوں جان لیوہ ثابت ہوتا ہے۔