افغانستان یہ وہ ملک ہے جس نے حال ہی میں آزادی حاصل کی ہے مگر ابھی ہی ان کے ملک میں مختلف قسم کے مظاہرے ہونے لگ گئے ہیں اب عورتوں کی دیکھا دیکھی مرد حضرات بھی احتجاج کرنے کیلئے سڑکوں نکل آئے ہیں۔
ہوا کچھ یوں ہے کہ افغانساتن کے مردوں نے احتجاج کرتے ہو کہا کہ ملک میں پردہ انتہائی ضروری ہے۔
اسی موضوع پر بات چیت کرتے ہوئے ایک شہری محمد وزیر نے کہا کہ ملک میں اسلامی نظام کا نفاز اور پردے کی حمایت کرنے کیلئے یہیاں آئے ہیں اور جو لوگ پر دہ نہیں کرتے وہ اسلام کے خلاف ہیں۔ اس لیے تمام بہنوں اور بچیوں سے گزارش ہے کہ پردہ ضرور کریں۔
یہی نہیں بلکہ صالح محمد نامی ایک شہری کا کہنا تھا کہ ہمیں اپنے اللہ پاک کے ہر احکامات ماننے چاہیے اور میں یہ چاہتا ہوں کہ ہماری کوئی بہن بھی یوں نہ کرے اور پردہ لازمی کرے۔
مردوں کے اس احتجاج سے پہلے افغانستان کی خواتین نے ملک میں تعلیم اور بے روزگاری سے بچنے کیلئے احتجاج کیا تھا جو طالبان حکومت سے اجازت لے کر کیا تھا۔
ان خواتین میں وہ عورتیں بھی شامل تھیں جو طالبان حکومت سے پہلے مختلف محکموں میں ملازمت کیا کرتیں تھیں۔
اس کے علاوہ یہ کام افغانستان کے ہی مرد شہریوں کو اچھا نہ لگا اور یہ اپنی ماؤ ں، بہنوں کو پردے کا درس دینے کیلئے باہر نکل آئے۔
واضح رہے کہ اس خبر سے متعلق ہم نے معلومات انڈیپینڈنٹ اردو سے حاصل کی ہیں۔