سردیوں کا یونیفارم بھی الگ ہوتا ہے ۔۔ پاکستان آرمی میں خواتین سردیوں سے پہلے کیا تیاریاں کرتی ہیں؟

image

سوشل میڈیا پر دلچسپ معلومات تو بہت ہیں، لیکن کچھ ایسی ہوتی ہیں، جو کہ سب کی توجہ حاصل کر لیتی ہیں۔

ہماری ویب ڈاٹ کام کی اس خبر میں آپ کو بتائیں گے کہ پاکستان آرمی کی خواتین کس طرح سردیوں سمیت ہر طرح کے مسئلے سے نمٹنے کی صلاحیت رکھتی ہیں۔

عام طور پر تو فوجی جوانوں کو ہر صورتحال سے نمٹنے کے لیے ٹرین کیا جاتا ہے، تاہم خواتین افسران اور فوجی دستوں میں شامل خواتین کو بھی اسی طرح کی ٹریننگ کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔

جس کے بعد وہ ایک مکمل طور پر فٹ، باصلاحیت، ہر معاملے کو ہینڈل کرنے والی فوجی افسر بن کر نکلتی ہیں۔

آئی ایس پی آر کے ڈرامے صنف آہن میں بھی کچھ اسی طرح خواتین فوجی افسران کی ٹریننگ کے بارے میں بتایا گیا تھا۔

بالوں کے اسٹائل اور رنگ سے لے کر لپ اسٹک، نیل پالش، میک اپ سمیت ہر چیز پر نظر رکھی جاتی ہے، جیسا کہ ڈرامے صنف آہن میں بتایا گیا تھا۔ میجر سامعیہ کی جانب سے بھی جس طرح خواتین کیڈٹس کو ٹرین کیا گیا، یہ بھی کوئی اداکاری نہیں تھی بلکہ اسی طرح کی مماثلت رکھتی صورتحال ہوتی ہے۔

دوسری جانب عام طور پر خواتین کیڈٹس کو بھی اسی طرح ہاسٹل میں رہنا پڑتا ہے، جیسے کہ مرد حضرات رہتے ہیں، جبکہ ان کی ٹریننگ کا آغاز بھی صبح فجر کے وقت ہوتا ہے۔

ان سب میں خواتین فوجی افسران کا یونیفارم سب کی توجہ حاصل کر لیتا ہے۔ خاکی رنگ کی وردی ہوتی ہے، عام طور پر خواتین فوجی افسران آفس ورک میں خاکی رنگ کی ساڑھی، بوٹ، ٹوپی، جبکہ خواتین افسران پر منحصر ہے کہ وہ اسکارف اوڑھنا پہنیں یا نہیں۔

ساتھ ہی سردیوں میں خواتین افسران تیاری اس طرح خاص طور پر کرتی ہیں کہ یونیفارم میں سوئیٹر کا اضافہ ہو جاتا ہے، جو کہ انہیں ٹھنڈ سے بچاتا ہے، جبکہ سردیوں کی سخت صبح اور شام میں بھی اسی حساب سے تیاری کرتی ہیں۔

واضح رہے ساڑھی کے علاوہ خواتین فوجی افسران بھی وہی یونیفارم پہنتی ہیں جو کہ فوجی جوان پہنتے ہیں۔ لیکن یونیفارم ٹریننگ کے دوران یا پھر جگن کے میدان میں پہنا جاتا ہے۔


About the Author:

Khan is a creative content writer who loves writing about Entertainment, culture, and Politics. He holds a degree in Media Science from SMIU and has been writing engaging and informative content for entertainment, art and history blogs for over five years.

مزید خبریں
تازہ ترین خبریں
مزید خبریں

Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.