معروف تجزیہ کار اوریا مقبول جان نے عمران خان پر حملے کے حوالے سے ایک اور متنازعہ ٹوئٹ کرکے سوشل میڈیا پر تنقید کا طوفان کھڑا کردیا۔
اوریا مقبول جان کا کہنا ہے کہ "ایک ایف آئی آر اور درج ہونی چاہیے ۔جس نوجوان نے عمران خان پر حملہ کرنے والے شخص کو پکڑا ہے اس کے خلاف تعزیرات پاکستان کی دفعہ 353 کے تحت ” کار سرکار میں مداخلت “ کا پرچہ کاٹو اور گرفتار کرو"۔
اوریا مقبول جان کے مطابق عمران خان پر حملہ کار سرکار میں مداخلت کے مترادف ہے جس پر سوشل میڈیا صارفین نے شدید ردعمل کا اظہار کیا ہے۔
زارا عمر نامی خاتون صارف کا کہنا ہے کہ "اوریا نامقبول جان کی ٹویٹ کے مطابق عمران خان پر حملہ کار سرکار تھا۔ کوئی وکیل نا جج، شہادت نا گواہ اور اس نے فیصلہ بھی سنا دیا کہ یہ حملہ سرکاری طور پر کروایا گیا تھا۔
ڈاکٹر فاطمہ نیازی نامی خاتون نے لکھا کہ "اس ایف آئی آر نے ثابت کر دیا کہ چور کی داڑھی میں صرف تنکا ہی نہیں بلکہ پورا جھاڑو ہے۔
عامر محمود نامی صارف کہتے ہیں "اس نوجوان پر تو آپ لوگوں کا غصہ ہے، پورا گیم خراب کردیا ورنہ کنٹینر سے گارڈ نے گولی مار کر مارنا تھا ان کو اور پھر ساری زندگی کے لئے بیانیہ بن جانا تھا لیکن اس نوجوان نے آپ کی خواہش پر پانی پھیر دیا اسلئے اس کے خلاف قانونی کارروائی کی غصہ بجا ہے۔
فواد محمود نامی صارف نے لکھا کہ "یہ شخص اوریا مقبول واقعی پاگل ہوگیا ہے اسے یہ نہیں پتا کہ عالمگیر محسودفکس اٹ والے کے سیکورٹی گارڈ نے فائرنگ بھی کی اور اب وہ فرار بھی اورایف آئی آر میں نام نہیں ہے۔