سمسن کارٹون: درست پیش گوئیاں اتفاق یا گہری سازش ۔۔ پاکستان میں کونسی بڑی تباہی آنے والی ہے؟

image

کہتے ہیں غیب کا علم صرف اللہ کو ہے لیکن یہ بھی حقیقت ہے کہ اللہ نے ہی شیطان کو بھی اختیارات سے نوازا ہے اور جہاں اولیا اللہ لوگوں کو درست راہ کی تلقین کرتے ہیں وہیں شیطان کے پجاری بھی شیطان کی مدد سے انسانوں پر اپنا رسوخ جمانے کیلئے شیطانی طاقتوں کا استعمال کرتے ہیں۔

کارٹون کو بچوں کی تفریح کا ذریعہ سمجھا جاتا ہے لیکن گزشتہ 3 دہائیوں سے امریکا میں ایک ایسا کارٹون بھی ٹی وی پر چل رہا ہے جس میں دنیا میں ہونے والے درجنوں واقعات کی درست پیش گوئیاں کی جاچکی ہیں۔

کارٹون ہوں یا ٹی وی ڈرامہ یہ صرف ٹائم پاس نہیں بلکہ بہت کچھ سیکھنے کا ذریعہ ہوتے ہیں لیکن اکثر ایسی چیزیں بھی ہماری ٹی وی اسکرین پر آجاتی ہیں جنہیں وقتی طور پر شائد آپ نظر انداز کردیں لیکن وقت کے ساتھ ساتھ یہ چیزیں انتہائی اہمیت اختیار کر جاتی ہیں جیسا کہ امریکا میں چلنے والا ایک کارٹون بھی ہے۔

1989 میں شروع ہونے والا کارٹون سیمسن پاکستانی میں بھی نشر ہوتا ہے، یوں تو بھدے اور عجیب و غریب کرداروں والے اس کارٹون کو لوگ زیادہ اہمیت نہیں دیتے لیکن اس کے باوجود گزشتہ 3 دہائیوں سے یہ کارٹون آپ کے اور ہمارے گھروں میں مسلسل نشر ہورہا ہے۔

جیسے پانی کا ایک قطر مسلسل گرنے سے پتھر میں بھی سوراخ ہوجاتا ہے بالکل اسی طرح یہ کارٹون بھی مسلسل نشریات کے باعث اپنی ایک خاص جگہ بناچکا ہے اور اس کارٹون کو دیکھنے کی وجہ بچوں یا بڑوں میں مقبولیت نہیں بلکہ کچھ تنازعات ہیں جن کی وجہ سے لوگ اب سے کارٹون کو لازمی دیکھتے ہیں۔

سیمسن کارٹون جیسا ہم نے بتایا کہ عجیب و غریب کرداروں کی وجہ سے آنکھوں کو بھی بھلا نہیں لگتا لیکن اس کارٹون میں 30 سال میں کچھ ایسی چیزیں دکھائی جاچکی ہیں جو آگے چل کر بالکل درست ثابت ہوئیں، ان میں سے ہم چند ایک آپ کو بتاتے ہیں۔

اس سے پہلے کہ ہم آپ کو سیمسن کارٹون سے متعلق مزید بتائیں، آپ کیلئے یہ جاننا بھی بہت ضروری ہے کہ یہ کارٹون آخر بنا کون رہا ہے۔ اس کارٹون کا خالق میٹ گروئنی نامی شخص ہے جس کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ وہ ایک لادین شخص ہے لیکن ساتھ ساتھ یہودی لابی کا حصہ بھی ہے۔ لادین گروہ سے تعلق رکھنے کے سبب اللہ کی وحدانیت اور وجود کا منکر ہونے کے ساتھ ساتھ شیطانی قوتوں کا پیروکار اور علم نجوم میں بھی دلچسپی رکھتا ہے۔

کچھ لوگوں کو یہ لگتا ہے کہ میٹ گروئنی شیطانی قوتوں کی مدد سے مستقبل میں ہونے والی باتوں کو جان کر انہیں سیمسن کارٹون کے ذریعے لوگوں تک پہنچاتا ہے لیکن یہاں سوال یہ اٹھتا ہے کہ آخر ایک انسان صرف کارٹون بیچنے کیلئے کیوں اتنی تگ و دو کریگا۔

اب یہاں سے ایک اور شیطانی کھیل شروع ہوتا ہے جو پوری دنیا کو آہستہ آہستہ اپنی لپیٹ میں لے رہا ہے یعنی یہودی فتنہ۔۔ بعض حلقے یہ مانتے ہیں کہ سیمسن کارٹون ایک یہودی فتنہ ہے اور اس کارٹون میں پہلے سے دکھائے جانے والے واقعات کوئی پیش گوئیاں نہیں بلکہ پہلے سے طے شدہ منصوبے ہوتے ہیں جنہیں دیدہ دلیری سے لوگوں کو دکھایا جاتا ہے کہ دجالی فتنے نے یہ منصوبہ بنایا ہے جس میں ہمت ہے ہمیں روک کر دکھائے۔

کوئی بھی پیش گوئی حرف بہ حرف سچ ثابت ہونا مشکل ہے اس میں کوئی نہ کوئی اگر مگر لازمی ہوسکتی ہے لیکن سیمسن کارٹون میں سانحہ نائن الیون سے قبل ورلڈ ٹریڈر ٹاروز کی تباہی دکھائی گئی، ملکہ الزبتھ کی موت کا درست دن اور تاریخ بتائی گئی، مسلمان ممالک میں جنگ و جدل بھی سیمسن نامی اس دجالی کارٹون میں پہلے سے بتایا گیا۔

یہ ہی نہیں بلکہ سائنسی ایجادات، موبائل فون، ڈونلڈ ٹرمپ کا صدر بننا، امریکا میں ہنگامہ آرائی، ایبولا وائرس، اسمارٹ واچ، یونان کا مقروض ہونا، کمیلا ہیرس کا امریکا کی نائب صدر بننا، سیاہ فام اوبامہ کا امریکا کا صدر بننا ہی نہیں بلکہ پاکستان میں بھی تباہی کی پیشگوئیاں اسی شیطانی کارٹون کا حصہ ہیں۔

اب اس کارٹون میں 22 سال پہلے امریکی صدر جوبائیڈن کی وفات دکھائی گئی تھی اور اس کارٹون کے مطابق امریکا کے صدر جوبائیڈن اگلے سال اس دنیا سے کوچ کرنے والے ہیں یہی نہیں بلکہ اس شیطانی کارٹون میں پاکستان کے ٹکڑے ہونے اور اگلے سال 2023دنیا کے کئی ممالک میں ہولناک زلزلے سے شدید تباہی کی پیش گوئیاں کی گئی۔

1995 میں جب ٹچ اسکرین یا کیمرے والے فون کا تصور بھی نہ تھا اس وقت سیمسن کارٹون میں فون پر ویڈیو کال کرتے دکھایا گیا جو کچھ سال بعد حقیقت بن گیا۔ 2000 میں اس کارٹون میں ڈونلڈ ٹرمپ کو امریکا کا صدر دکھایا گیا اور 2015 میں ٹرمپ واقعی امریکا کے صدر بن گئے۔

2002 میں اس کارٹون میں ٹرمپ اور مسلمان حکمرانوں کو گلوب پر ہاتھ رکھے دکھایا گیا اور تصویر میں موجود لوگوں نے 2017 میں اس کو سچ کردکھایا۔ 2008 میں اس کارٹون میں اوبامہ کے الیکشن میں انتخاب کے وقت دوسرے شخص کو ووٹ دیتے دکھایا گیا لیکن اوبامہ کا ووٹ دوسرے شخص کے کھاتے میں جاتا ہے اور 2012 میں یہ بھی سچ ثابت ہوا۔

سیمسن کارٹون میں بھارت کے پاکستان پر ایٹمی حملے کی پیش گوئی بھی کی جاچکی ہے لیکن اب ہم اس کو پیش گوئی کہیں یا کوئی شیطانی منصوبہ یا چیلنج ۔۔ اس کارٹون کے مطابق پاکستان اگلے سال زلزلے سے بری طرح متاثر ہوگا اورپاکستان میں بڑی تعداد میں لوگوں کی جان بھی جاسکتی ہے۔

اب یہاں ایک اور سوال بھی پیدا ہوتا ہے کہ جب ماہرین ارضیات زلزلے کی درست پیشگوئی کرنے سے قاصر ہیں تو پھر ایک کارٹون کیسے پیش گوئی کرسکتا ہے۔ اس لئے اگر پاکستان میں خدانخوستہ کوئی سانحہ رونما ہوتا ہے تو اس کو قدرتی آفت کہنے سے پہلے ایک بار اس سازشی دجالی فتنے پر ضرور غور کرنا ہوگا۔


About the Author:

Arooj Bhatti is a versatile content creator with a passion for storytelling and a talent for capturing the human experience. With a several years of experience in news media, he has a strong foundation in visual storytelling, audio production, and written content.

مزید خبریں
پاکستان کی خبریں
مزید خبریں

Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.