پائلٹ کی جان بچاتے ہوئے انتقال ہوا ۔۔ پاکستان کے ہیرو شہید محمد لطیف نے کیسے بھارت کی بمباری میں ملک کے قیمتی اثاثے بچا لیے؟ ویڈیو

image

جان چلی جائے پر ملک بچ جائے۔ یہ الفاظ ہر ملک کے سپاہی کے منہ سے ادا ہوتے ہیں جب بھی ان کے سامنے دشمن ہوتا ہے تب۔ یہی وجہ ہے کہ آج ہم آپ کے سامنے ایک ایسے گمنام ہیرو کی داستان لیکر پیش ہوئے جسے سننے کے بعد آپ کو اپنی آرمی پر اور بھی زیادہ فخر محسوس ہوگا۔

جی ہاں اس شخص کا نام ہے محمد لطیف جوکہ پاک فضائیہ میں جونیئر ٹیکنیشین کے طور پر بھرتی ہوئے مگر ابھی فورس میں آئے 3 سال ہی ہوئے تھے کہ بھارت نے ایک بار پھر پاکستان پر حملہ کر دیا۔ جی ہاں یہاں بات ہو رہی ہے سن1971 کی جنگ کی جس میں پاکستان آرمی نے بہادری کی کئی تاریخیں رقم کی تھیں۔

ان میں سے ایک محمد لطیف بھی تھے۔ ہوا کچھ یوں کہ 8 دسمبر 1971 کو لطیف لڑاکا طیاروں کو ایک مشن کیلئے تیار کر رہے تھے کہ اتنے میں ریڈار پر حرکت ہوئی تو وہ سمجھ گئے کہ دشمن حملہ آوور ہونے والا ہے۔

پھر فوراََ بھارتی فضائیہ کے جہازوں کو پنی بیس پر بمباری کرتے دیکھا تو ہمت دیکھائی اور ان تمام پائلٹس کو جہاز سے نیچے اتارنے میں لگ گئے جو جہازوں میں بیٹھے تھے اور اڑانے بھرنے کو تیار تھے۔

اس عمل میں کامیاب بھی ہو گئے مگر پھر جہازوں کو محفوظ کرنے میں لگ گئے ایسے میں ان کے پاس ایک بم آ گرا اور وہ جام شہادت نوش کر گئے۔

آگے بڑھنے سے پہلے آپکو یہ بھی بتائے چلتے ہیں کہ فضائیہ کے تمام عملے کو اس بات کی اجازت ہوتی ہے کہ وہ بمباری کی صورت میں بنکر میں چلے جائیں مگر لطیف شہید کی جب تک جان میں جان تھی وہ پاکستان کے قیمتی آثاثوں کی حفاظت کرتے رہے۔

یاد رہے کہ قوم کا اس بہادر ثبوت نے اپنی سمجھداری اور بہادری سے دشمن کا یہ بڑا حملہ ناکام بنا دیا تھا جس کی وجہ سے انہیں شہادت کے بعد تمغہ جرات دیا گیا۔ یہ پنجاب میں فتح جنگ کے علاقے پنڈ سلتانی میں 11 فروری کو جنم لیا۔

ان کا فوج میں آنے کا مقصد ہی وطن کی خدمت تھا۔ یہ 1965 کی پاک بھارت جنگ میں جوانوں کے بہادری کے قصوں سے بہت زیادہ متاثر تھے۔


About the Author:

Faiq is a versatile content writer who specializes in writing about current affairs, showbiz, and sports. He holds a degree in Mass Communication from the Urdu Federal University and has several years of experience writing.

مزید خبریں
پاکستان کی خبریں
مزید خبریں

Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.