ڈی ایچ اے اسلام آباد میں تیندوا ریسکیو: ’جس طرح یہ حملہ کر رہا تھا شبہ ہے کہ یہ پالتو جانور ہے، تحقیقات کی جائیں گی‘

پاکستان کے دارالحکومت اسلام آباد کی رہائشی سوسائٹی ڈی ایچ اے کے فیز 2 میں داخل ہونے والے ایک تیندوے پر کئی گھنٹے جاری رہنے والے آپریشن کے بعد قابو پا لیا گیا ہے اور اب یہ اسلام آباد وائلڈ لائف ویلفیئر مینجمنٹ بورڈ کی نگرانی میں ہے۔

پاکستان کے دارالحکومت اسلام آباد کی رہائشی سوسائٹی ڈی ایچ اے کے فیز 2 میں داخل ہونے والے ایک تیندوے پر کئی گھنٹے جاری رہنے والے آپریشن کے بعد قابو پا لیا گیا ہے اور اب یہ اسلام آباد وائلڈ لائف ویلفیئر مینجمنٹ بورڈ کی نگرانی میں ہے۔

اسلام آباد وائلڈ لائف ویلفیئر مینجمنٹ بورڈ کی ڈائریکٹر رینا سعید نے بی بی سی سے بات کرتے ہوئے تصدیق کی ہے کہ ’تیندوے کو مکمل طور پر بے ہوش کر دیا گیا ہے اور اسے آج رات ہمارے مرکز میں شفٹ کر دیا جائے گا۔‘

انھوں نے کہا کہ ’جس طرح سے یہ حملہ کر رہا تھا اس سے ایسا معلوم نہیں ہو رہا تھا کہ یہ کوئی جنگلی جانور ہے، ہمیں شبہ ہے کہ یہ پالتو جانور ہے لیکن اس حوالے سے اب تحقیقات کی جائیں گی۔‘

انھوں نے کہا کہ ’ڈی ایچ اے کے محلِ وقوع کے باعث یہاں اس کی موجودگی بھی سوالات کھڑے کرتی ہے اور اس بات کی کوئی منطق سمجھ نہیں آتی کہ یہ اگر جنگل سے آیا ہے تو یہاں پہنچا کیسے۔‘

خیال رہے کہ سوشل میڈیا پر دوپہر سے ہی ایسی ویڈیوز سامنے آنے لگی تھیں جن میں ایک تیندوے کو ایک شخص پر حملہ کرنے کے بعد ایک گھر کی دیوار پھلانگتے دیکھا جا سکتا ہے۔

ڈی ایچ اے فیز 2 کے ایک رہائشی وسیم چوہدری نے بتایا کہ یہ دوپہر چار بجے کے قریب سیکٹر ڈی میں داخل ہوا ہے جو سہالا پل کے قریب ہی ایک کونے میں واقع ہے۔

مقامی رہائشیوں کی جانب سے سوسائٹی کے گروپ میں شیئر کی جانے والی ویڈیوز دیکھتے ہی دیکھتے سوشل میڈیا پر وائرل ہوئیں جن میں لوگوں کو بڑی تعداد میں ان گھروں کے آس پاس کھڑے دیکھا جا سکتا ہے اور ان ویڈیوز میں اس دوران تیندوے پر فائر کرنے کی آوازیں بھی آتی ہیں۔

رینا سعید نے بتایا کہ ’جانور کو کسی بھی قسم کا نقصان نہیں پہنچا اور اسے گولیاں لگنے کی باتیں صرف افواہیں ہیں۔

’اس مشن کے دوران تین افراد معمولی زخمی ہوئے ہیں جن کی اب ویکسینیشن ہو گی۔‘

اس سے قبل بی بی سی سے بات کرتے ہوئے تیندوے کو ریسکیو کرنے کے مشن کا حصہ اسلام آباد وائلڈ لائف کے ایک اہلکار نے بتایا تھا کہ ’تیندوا ایک گھر کے تہہ خانے میں موجود تھا اور اس نے مجھ سمیت دیگر افراد کو زخمی بھی کیا ہے۔‘

جب ان سے پوچھا گیا کہ ان کے خیال میں تیندوا رہائشی علاقے میں کہاں سے آیا ہے تو انھوں نے کہا کہ ’یہ پالتو جانور معلوم ہوتا ہے۔‘ تاہم اس وقت موقع پر اس کا مالک موجود نہیں ہے اور اس بات کی تصدیق نہیں کی جا سکتی ہے۔

محکمہ وائلڈ لائف کے اہلکار کا کہنا تھا کہ عام طور پر اس طرح کے موقعوں پر مالک سامنے نہیں آتے کیونکہ یہ جانور گھروں میں رکھنا ایک غیر قانونی عمل ہے۔

https://twitter.com/WildlifeBoard/status/1626221484300726280?s=20

خیال رہے کہ اسلام آباد وائلڈ لائف مینجمنٹ بورڈ کے چیئرمین ڈاکٹر انیس الرحمن نے ان ہی صفحات پر شائع ہونے والی ایک تحریر میں بی بی سی کو بتایا تھا کہ ’تیندوے کو کسی بھی بریڈنگ فارم، فارم وغیرہ میں بھی رکھنے کی اجازت نہیں ہے اور نہ ہی اس کو بطور پالتو جانور رکھا جا سکتا ہے۔‘

ان کے مطابق ’اس سلسلے میں قوانین بڑے واضح ہیں۔ اگر اس کو پکڑ ا جائے گا، کہیں بھی جنگل، قدرتی نظام کے علاوہ رکھا جائے گا تو یہ غیر قانونی ہو گا۔‘

تیندوا پاکستان کا مقامی اور محفوظ قرار دیا گیا جانور ہے۔ پنجاب وائلڈ لائف ایکٹ کے علاوہ باقی صوبوں میں بھی اس کو شیڈول تھری میں رکھا گیا ہے جس کی رو سے اس کا شکار کرنا، پالنا اور خرید و فروخت مکمل طور پر ممنوع ہے۔

محکمہ وائلڈ لائف کے اہلکار نے بتایا کہ تاحال ایسے آثار نہیں ہیں کہ تیندوے کو گولی لگی ہے لیکن اس بارے میں اس کو ریسکیو کرنے کے بعد ہی وثوق سے کچھ کہا جا سکتا ہے۔

انھیں یہ مشن چھوڑ کر ہسپتال روانہ ہونا پڑا، تاہم ان کے مطابق انھیں معمولی چوٹیں آئی ہیں۔

خیال رہے کہ اسلام آباد وائلڈ لائف ویلفیئر بورڈ کی جانب سے کی گئی ٹویٹس میں بتایا گیا تھا کہ اس ریسکیو آپریشن میں اسلام آباد وائلڈ لائف کے ہمراہ پنجاب وائلڈ لائف سمیت ریسکیو کے اہلکار بھی موجود ہیں۔

ان ٹویٹس میں موجود ویڈیوز میں دیکھا جا سکتا ہے کہ وائلڈ لائف کے اہلکار علاقے کو ’کارڈن آف‘ کرنے کی کوشش کر رہے ہیں اور تیندوے کو ایک مخصوص علاقے تک محدود کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔

اس بارے میں آج دوپہر ہی سے اسلام آباد کے اسسٹنٹ کمشنر رورل زخرف فدا ملک نے ڈی ایچ اے اسلام آباد اور گرد و نواح کے رہائشیوں کو گھروں میں رہنے کی ہدایت کی تھی۔

ڈی ایچ اے فیز 2 میں موجود رہائشیوں کی جانب سے جہاں سوشل میڈیا پر ویڈیوز شیئر کی گئی ہیں وہیں کچھ رہائشیوں موقع سے بی بی سی کے ساتھ ویڈیوز بھی شیئر کی ہیں جن میں ایک پریشان کن مناظر دیکھے جا سکتے ہیں۔

جن گھروں کے درمیان تیندوا منڈلا رہا ہے وہاں قریب ہی خاصا رش لگا ہوا اور لوگ یہ تماشہ دیکھنے کے لیے وہاں کھڑے ہوئے ہیں۔

علاقے کی ایک رہائشی نے بی بی سی کو بتایا کہ ’اس علاقے میں لوگ کم از کم چند گھنٹے پہلے تک حفاظتی اقدامات نہیں اٹھا رہے تھے، اور ان گھروں کے باہر گھوم رہے تھے جہاں تیندوا موجود ہے۔‘

ان کی جانب سے شیئر کی گئی ویڈیو میں اس گلی کے پاس بڑی تعداد میں گاڑیاں کھڑی دیکھیجا سکتی ہیں۔

ڈی ایچ اے فیز 2 کے واٹس ایپ گروپ اور سوشل میڈیا پرشیئر ہونے والی ایک اور ویڈیو میں تیندوے کو ایک شخص اور ایک نوعمر لڑکی پر حملہ کرتے دیکھا جا سکتا ہے جو بظاہر ان گھروں کے آس پاس اس کے منتظر کھڑے دکھائی دیتے ہیں۔

سوشل میڈیا پر شروعات میں زخمی ہونے والے شخص کی تصاویر بھی شیئر کی جا رہی ہیں تاہم ان کی تصدیق نہیں کی جا سکی ہے۔


News Source   News Source Text

BBC
مزید خبریں
تازہ ترین خبریں
مزید خبریں

Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.