مشہور یوٹیوبر کی مچھلی نے کئے حیران کردینے والے کاررنامے، کریڈٹ کارڈ سے شاپنگ اور بہت کچھ

image

کیا آپ کو لگتا ہے کہ ایک مچھلی ویڈیو گیم کھیل سکتی ہے؟ یا اسی طرح کا کوئی بھی کام کرسکتی ہے۔ نہیں نا؟ لیکن اس کے برعکس جاپان کے ایک مشہور یوٹیوبر کی مچھلی نے کیا ایسا کمال کے سب کو کردیا حیران اور پریسان بھی۔

جاپان کے مشہور گیمر میوٹ کیمارو اپنی پالتو مچھلیوں کے ساتھ سینسرز کے ذریعے گیم کھیلتے ہیں۔ یہ سینسرز کی مدد سے اس کی حرکات کے حساب سے ریموٹ کو کنٹرول کرتے ہیں۔ جس کی مدد سے گیم کھیلا جاتا ہے۔ اور وہ اسے اپنے چینل پر لائیو دکھاتے ہیں۔

اسی ایک لائیو کے دوران گیمر بریک لینے کے لئے اٹھ گئے لیکن کسی ٹیکنیکی وجہ سے گیم رک گیا اور سسٹم میں اسکرین پر چلا گیا۔ ریموٹ کا کنڑول مچھلی کے پاس ہی تھا تو اس دوران اس مچھلی نے گیم کے سسٹم کے مالک کا نام تبدیک کردیا، ایک نیا اواتار ڈاؤنلوڈ کیا، پے پیل کا نیا اکاؤنٹ بنایا اور اس کی ای میل اپنے مالک کو کی۔

ناصرف یہ بلکہ اس وجہ اس مچھلی کے مالک کی بنک کی تفصیلات بھی اس کے تمام فالوورز کے سامنے آگئیں اور اس مچھلی نے چار ڈالر ھی کسی اکاؤنٹ میں ڈال دیئے۔

اس خبر کو دنیا کی پہلی ایسی خبر کہا جارہا ہے جس میں ایک مچھلی نے یہ سب کیا ہے۔ یہ تمام کارروائی لائیو اسکریننگ میں رکارڈ ہوئی اور اس کو ایک بڑے اخبار نے بھی رپورٹ کیا۔

بیٹا مچھلی کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ ان میں سمجھ داری کی خو ہوتی ہے اور وہ افسردگی اور ڈیپریشن کا شکار بھی ہوسکتی ہیں۔ یہ مچھلیاں بہت سے گیمز بھی جیت چکی ہیں۔

کچھ لوگوں کے لئے یہ ایک انوکھی اور مضحکہ خیز خبر ہے لیکن کچھ لوگوں نے اس پر تشویو کا اظہار بھی کیا۔

لوگوں کا کہنا ہے کہ اس طرح کے واقعات گھمبیر بھی ہوسکتے ہیں۔ اس لئے ہمیں چاہیے کہ ٹیکنالوجی کا بے دریغ استعمال سے بچیں۔ اس کو اپنے قابو میں رکھیں تاکہ یہ ہم پر قابو نا کر سکے۔

یہ خبر ان لوگوں کے لئے سبق ہے جو لاپرواہی کا مظاہرہ کرتے ہیں اور نتیجاتاََ مالی اور اکثر جانی نقصان بھی اٹھاتے ہیں۔ اس لئے ضروری ہے کہ ہم اس کی سنجیدگی اور ذمہ داری کو سمجھیں تاکہ ان نقصانات سے محفوظ رہ سکیں۔


About the Author:

Faiq is a versatile content writer who specializes in writing about current affairs, showbiz, and sports. He holds a degree in Mass Communication from the Urdu Federal University and has several years of experience writing.

مزید خبریں
عالمی خبریں
مزید خبریں

Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.