عورت مارچ بمقابلہ مرد مارچ ۔۔ کچھ اہم نعرے

image

میرا جسم میری مرضی، کھانا خود گرم کرلو، مجھے بھی پک اینڈ ڈراپ دو، تم کرو تو جسٹ فرینڈ۔۔ میں کروں تو گرل فرینڈ، پہلے کھانا پکا تو لو ۔۔ میں گرم بھی کرلوں گا، تمہارا حق میں دوں، میرا حق کون دیگا، تم حوا کی بیٹی تو میں بھی آدم کا بیٹا ہوں، تم ماں، بہن بیٹی توکیا میں باپ، بھائی، بیٹا نہیں۔

عورت مارچ اور مرد مارچ کے کچھ دلچسپ نعرے اور عورتوں کے مسائل ؟کیا عورت مارچ عورتوں کو فائدے کی بجائے کیسے نقصان دے رہا ہے؟، کیا عورتوں کو اپنے حقوق کیلئے آواز اٹھانے کا بھی حق نہیں؟۔

پاکستان میں بھی ہر سال 8 مارچ کو عورتوں کا عالمی دن منایا جاتا ہے۔سب سے پہلے 1909ء میں سوشلسٹ پارٹی آف امریکا نے عورتوں کا دن منانے کی قرارداد منظورکی۔ 1913ء تک ہر سال فروری کے آخری اتوارکو عورتوں کا دن منایا جاتا تھا پھر 1913ء میں پہلی دفعہ روس میں خواتین کا عالمی دن منایا گیا۔

عورت مارچ اور مرد مارچ کے نعروں سے پہلے آئیے پاکستان میں خواتین کو درپیش مسائل پر ایک نظر ڈالتے ہیں۔

پاکستانی خواتین کو اکثر جسمانی، جنسی اور نفسیاتی تشدد کا نشانہ بنایا جاتا ہے، جس میں گھریلو تشدد، غیرت کے نام پر قتل اور عصمت دری شامل ہیں۔

بہت سے پاکستانی خاندان لڑکوں کی تعلیم کو لڑکیوں پر ترجیح دیتے ہیں، جس کی وجہ سے بہت سی لڑکیاں معیاری تعلیم تک رسائی سے محروم رہتی ہیں۔

پاکستان میں خواتین کو ملازمت، ترقی اور تنخواہ میں امتیازی سلوک کا سامنا کرنا پڑتا ہے جس سے ان کے کیریئر میں ترقی کے مواقع محدود ہوتے ہیں۔

پاکستان میں جبری شادی ایک عام مسئلہ ہے جس میں بہت سی لڑکیوں اور خواتین کی ان کی مرضی کے بغیر شادی کر دی جاتی ہے۔

پاکستان میں خواتین کو تولیدی صحت کے متعدد مسائل کا سامنا ہے۔

پاکستانی خواتین کو سیاسی عہدوں پر کم نمائندگی دی جاتی ہے اور فیصلہ سازی کے عمل تک ان کی رسائی محدود ہے۔

پاکستان میں خواتین کو اکثر مردوں پر معاشی انحصار کا سامنا کرنا پڑتا ہے کیونکہ ثقافتی اصول انہیں گھر سے باہر کام کرنے سے روکتے ہیں۔

پاکستان میں خواتین کو اکثر اپنے خلاف ہونے والے جرائم کے لیے انصاف کے حصول میں قانونی رکاوٹوں کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔

پدرانہ ثقافتی اصول خواتین کے حقوق اور آزادیوں کو محدود کرتے ہیں۔

پاکستان میں خواتین کو صحت کی خدمات تک محدود رسائی کا سامنا ہے، خاص طور پر دیہی علاقوں میں، اور اکثر ثقافتی اصولوں کی وجہ سے طبی دیکھ بھال کے حصول میں رکاوٹوں کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔

یہ وہ 10 بنیادی مسائل ہیں جو پاکستان میں خواتین کو درپیش ہیں۔

اب آتے ہیں عورت مارچ کے نعروں کی طرف تو یہاں کچھ سالوں سے بعض نازیبا نعرے بھی لگائے جارہے ہیں۔عورت مارچ کے بنیادی نعرے ہیں

1۔ کھانا خود گرم کرلو

2۔ ہم خاموش نہیں رہیں گے۔

3۔ مستقبل خواتین کا ہے۔

4۔ میرا جسم، میری مرضی۔

5۔ وقت ختم

6۔ ہم آج مارچ کریں گے، کل لڑیں گے۔

7۔ خواتین کی آوازیں اہم ہیں۔

8۔ مزید خاموشی نہیں، تشدد ختم کرو۔

9۔ خواتین اٹھیں، مزاحمت کریں اور متحد ہوں۔

10۔ لڑکی کی طرح لڑو۔

اب اگر مرد مارچ کے جوابی نعروں کا جائزہ لیں تو

1۔ اپنا بھی ٹائم آئیگا

2۔ لیڈیز فرسٹ ۔ جیٹس فرسٹ کب آئیگا۔

3۔ مجھے بھی پک اینڈ ڈراپ دو۔

4۔ تمہارا حق میں دوں ۔ میرا حق کون دیگا

5۔گٹر بھی خود صاف کرو

6۔ اپنا جہیز خود بناؤ

7۔ ایزی لوڈ خود ڈلواؤ

8تم کرو تو جسٹ فرینڈ۔۔ میں کروں تو گرل فرینڈ۔۔

9۔تم حوا کی بیٹی تو میں بھی آدم کا بیٹا ہوں۔۔

10۔تم ماں ، بہن بیٹی توکیا میں باپ، بھائی ، بیٹا نہیں۔

یہ حقیقت ہے کہ پاکستان میں خواتین کو بے شمار مسائل درپیش ہیں اور عورتوں کے عالمی دن پر عورتوں کے حقوق پر بات کرنا بھی کوئی غلط بات نہیں لیکن گزشتہ کچھ سالوں سے عورت مارچ میں سامنے آنے والے نعروں نے کسی اور کو نہیں بلکہ خود عورتوں کو نقصان پہنچایا ہے۔


About the Author:

Arooj Bhatti is a versatile content creator with a passion for storytelling and a talent for capturing the human experience. With a several years of experience in news media, he has a strong foundation in visual storytelling, audio production, and written content.

پاکستان کی خبریں
مزید خبریں

Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.

Get Alerts