انسان بنگلے میں رہے اور عالی شان گاڑیوں میں گھومے پھرے پر اسے پھر بھی اسے کبھی زندگی کے تلخ دن یاد آجائیں تو وہ کانپ اٹھتا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ اس دنیا میں ماضی میں ایک ایسا ہی ناخوشگوار واقعہ مشہور خاتون سیاستدان شرمیلا فارقی کے ساتھ بھی ہوا، جب انہیں جیل میں ڈال دیا گیا۔
جی ہاں آپ نے صحیح سنا ہے کہ پیپلز پارٹی کی رہنما شرمیلا فارووقی کو 16 سال کی عمر میں گرفتار کیا گیا اور پھر جیل میں ڈال دیا گیا ۔اس بارے میں ان ہوں نے انسٹاگرام پر اپنی جیل کی سلاخوں کے پیچھے کی ایک پرانی تصویر شیئر کی۔
اور کہہ ڈالا کہ اس واقعے کے بعد میری زندگی مکمل تبدیل ہو گئی۔ اب میرے پاس کوئی اور راستہ نہ تھا کہ کیا کروں؟ پھر میں نے حالات سے ڈٹ کر مقابلہ کیا کیونکہ یہ میری بقاء کا معاملہ تھا۔
ویسے تو میری فیملی نے مجھے بہت نازوں سے پالا ہے مگر دنیا میں کیسے گزارا کرنا ہے یہ آپکو دنیا والے ہی سیکھاتے ہیں۔ لیکن آج میں ایک مضبوط، بے خوف ہوں۔
ساتھ ہی ساتھ انہوں نے دنیا کی تمام خواتین کو "خواتین کےعالمی دن" کی مبارکباد بھی دی۔ بنیادی طور پر ان کی یہ پوسٹ شیئر کرنے کا مقصد ہی خواتین کو یہ پیغام دینا تھا کہ کسی بھی حال میں ڈریں نا اور مضبوط بنیں۔