میں ایک غریب گھر میں پیدا ہوئی۔ بچپن سے دیکھا ماں کو نانا پیسے بھیجتے تھے جس سے گھر کا خرچ چلتا تھا۔ والد رکشہ چلاتے تھے۔ ان کا رکشہ اکثر خراب رہتا تھا اس لئے گھر میں فاقے بھی ہوتے ہیں تھے"
یہ کہنا ہے مانیا سنگھ کا جو بھارت کی ملکہ حسن ہیں۔ مانیا کے پاس اب اگرچہ اپنا گھر ہے لیکن انھوں نے یہ گھر بہت محنت سے اپنے ماں باپ کے لئے بنایا ہے۔ مانیا کہتی ہیں کہ ان کا یہ سفر آسان ہر گز نہیں تھا۔ رشتے دار انھیں طعنے دیتے تھے لیکن انھوں نے اپنی ذات کی پہچان بنانے کے لئے محنت کرنی نہیں چھوڑی۔
blue">بچپن میں دیکھی گئی ویڈیو
مانیا کہتی ہیں کہ جب وہ چھوٹی تھیں تب ایک بار موبائل میں پریانکا چوپڑا کو ملکہ حسن کا تاج پہنے دیکھ کر ان کے دل میں بھی ان جیسا بننے کی خواہش پیدا ہوئی اور اس کے لیے انھوں نے کوشش شروع کردی۔
مقابلہ حسن میں شرکت کے لئے کپڑے بھی نہیں تھے
مس انڈیا کہ مقابلے میں شرکت کے لیے نہ ان کے پاس کپڑے تھے نہ ہی دوسری چیزیں۔ وہ کئی بار مسترد ہوئیں اور 4 سال کی محنت کے بعد انھیں ملکہ حسن کا خطاب ملا۔
ماں باپ کا خیال رکھنا چاہتی ہوں
مانیا جیسے ہی یہ ٹائٹل جیتیں اپنے والد کے پاس گئیں اور انھیں اپنا تاج پہنا دیا۔ اپنے والدین کو نیا گھر لے کر دیا۔ ان کا کہنا ہے کہ غربت کے باوجود ان کے باپ ماں نے ہمیشہ ان کا خیال رکھا اس لئے وہ بھی اپنے والدین کا خیال رکھنا چاہتی ہیں ۔