پاکستان میں شادی میں وقت کی پابندی کسی مذاق سے کم نہیں، مہمان ہوں یا میزبان سب تاخیر سے پہنچتے ہیں اور شادی بیاہ پر خواتین کیلئے سر پر دوپٹہ لینا ناممکن سمجھا جاتا ہے تاہم لوگوں نے اب شادیوں کے دعوت نامے پر وقت کی پابندی اور دوپٹے سے متعلق ہدایات لکھنا شروع کردی ہیں جو مثبت تبدیلی کی طرف اشارہ ہے۔
سوشل میڈیا پر وائرل ایک شادی کارڈ پر میزبان نے 24 مارچ کو ہونے والی تقریب کی دعوت کے ساتھ کارڈ پر وقت کی پابندی اور عورتوں کو ننگے سر نے آنے کی تاکید کی ہے۔
ہمارے معاشرے میں وقت کا ضیاع عام ہے، یہاں اگر 6 بجے تقریب کا وقت ہے تو مہمان کبھی وقت پر نہیں آتے اور میزبان کی اپنی تیاری بھی 8، 9 بجے سے پہلے مکمل نہیں ہوتی۔
مہمان اور میزبان دونوں کے ذہنوں میں 2 گھنٹے ہوتے ہیں کہ اگر 6 بجے کا وقت دیا ہے تو 8 سے پہلے پروگرام شروع نہیں ہوگا اس لئے دونوں ہی وقت ضائع کرنے میں کوئی کسر نہیں چھوڑتے۔
جہاں تک خواتین کے دوپٹہ لینے کی بات ہے تو مہنگے لباس اور میک اپ کے بعد اکثر خواتین دوپٹہ سر پر اوڑھنا تو دور کندھے پر رکھنا بھی پسند نہیں کرتی تاہم اس شادی کارڈ پر لکھی تحریر معاشرے میں آنے والی مثبت تبدیلی کی طرف اشارہ ہے کہ لوگوں نے وقت اور پردے کی اہمیت کو سمجھنا شروع کردیا ہے۔