ناریل بیچنے والی کا بیٹا سالوں بعد اچانک افسر بن کر اس کے سامنے آ گیا، تو ماں نے روتے ہوئے کیا خاص کام کیا؟ رد عمل وائرل

image

بیٹا یہ ایک الفاظ نہیں بلکہ احساس کا نام ہے۔ کیونکہ اس معاشرے میں ہر بیٹے کی یہ خواہش ہوتی ہے کہ وہ اتنا کمائے کہ اس کے والدین آرام و سکون کی زندگی گزاریں اور ان کے بولنے سے پہلے ہر چیز حاضر ہو جائے ۔

مگر غریبی انسان کی خواہشوں کے بیچ آ جاتی ہے ۔ آج ہم آپ کے سامنے ایک ایسے انسان کو لے کر آئے ہیں جس کی داستان سن کر آپ بھی کچھ بڑا ہی کرنا چاہیں گے۔ جی ہاں تو یہ کہانی ہے ایک ایسے شخص کی جس کی ماں، بہن اور چھوٹا بھائی کبھی مزدوری کرتے تو کبھی کھیتوں میں کام ۔

یہ دن بھر اتنی سخت محنت صرف اس لیے کرتے کیونکہ ان کا والد نشے کی لت میں مبتلا تھا اور گھر کا خرچ چلانے والا کوئی نہ تھا۔ ایسے میں سوا گورو پرابھاکن نامی بچے نے قسم کھا لی کہ ماں کو ایک دن یہ سب نہیں کرنے دے گا ۔

سواگورو پڑھنے میں بہت اچھا تھا ، ابتدائی تعلیم اپنے گاؤں سے حاصل کی پھر بھارت کے شہر مدراس آ گیا جہاں آئی آئی ٹی نامی مضمون کی تیاری کرنے لگا اور رات کو سونے کیلئے ریلوے اسٹیشن پر آ جاتا۔

جہاں بیٹھ کر یہ سوچتا کہ آخر اس کا کچھ ہوگا بھی یا نہیں۔جب کبھی ہمت ہار جاتا تو ماں یاد آتی تو جو اس کیلئے ناریل بیچتی اور کھیتوں میں کام کرتی تھی۔

مزید یہ کہ جو ماں کبھی اپنی ذات پر ایک روپیہ خرچ نہ کرتی تھی وہ میری خاطر کیسے رات کے اندھیرے میں اسکول کیلئے کاپی لینے چلی گئی کہ میرے بچے کو صبح اسکول سے کہیں ڈانٹ نہ پڑے۔ ان سب باتوں کو یاد کر تے کرتے سو جاتا۔ پھر جب 2004 میں اس نے بھارت کا سب سے بڑا کمیشن کا امتحان یو پی ایس سی دیا۔

تو چوتھی مرتبہ میں پاس ہو گیا۔ اس کے علاوہ اب افسر بن کر گاؤں میں لوٹا تو بھی ماں گھر میں کام ہی کر ہی رہی تھی۔ اچانک سے نظر اوپر اٹھا کر دیکھا تو سامنے افسر بنے بیٹے کو دیکھا تو گلے سے لگا لیا اور سارے گاؤں میں فخر سے بتاتی پھرے کہ میرا بیٹا آیا ہے،بڑا آدمی بن کے۔

واضح رہے کہ افسر بننے سے پہلے سواگورو پرابھاکن نے مل میں، کھیتوں میں کام کیا یہی نہیں بلکہ مختلف طرح کی مزدوری بھی کی۔


About the Author:

Faiq is a versatile content writer who specializes in writing about current affairs, showbiz, and sports. He holds a degree in Mass Communication from the Urdu Federal University and has several years of experience writing.

عالمی خبریں
مزید خبریں

Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.

Get Alerts