3 سال سے بیچارہ تڑپ رہا ہے، کہیں یہ آخری وقت نہ ہو ۔۔ ٹیکسی ڈرائیور نے مسافر کو گردہ دے کر انسانیت کی اعلیٰ مثال قائم کردی

image

مدد کرنے والا اللہ کی طرف سے فرشتہ بنا کر بھیج دیا جاتا ہے اور اس ذریعے سے مدد ہوتی ہے کہ بعض اوقات انسان پہچان بھی نہیں پاتا۔ ایسے واقعات شاید آپ کی روزمرہ زندگی میں بھی ضرور ہوئے ہوں گے۔ لیکن عالمی میڈیا پر مدد کے ایک واقعے کی خوب داد دی جا رہی ہے۔ دراصل یہ واقعہ امریکہ میں پیش آیا جہاں ایک ٹیکسی ڈرائیور نے مسافر کو گردہ عطیہ کرکے اس کی زندگی بچا لی۔

لیکن یہ ٹیکسی ڈرائیور بھی کوئی عام ڈرائیور نہیں بلکہ یہ سابق امریکی فوجی تجربہ کار ہے جو اچھا نشانے باز بھی ہے اور سوئمنگ بھی اچھی کرتا ہے اس سب کے ساتھ رات کے وقت یہ اوبر کی ٹیکسی بھی چلاتے ہیں۔

واقعہ کیسے پیش آیا؟

ٹم لیٹس جو کہ سابق امریکی فوجی تجربہ کار ہیں جن کی عمر 72 سال ہے، وہ رات کے وقت اوبر کی ٹیکسی چلا رہے تھے اس دوران ان کو ایک مسافر بل سمیل ملا۔ مطلوبہ مقام تقریباً 45 منٹ دور تھا رات کے وقت ڈرائیور نے بھی بڑے سفر پر جانے کی ہاں کرلی اور اس دوران آپس میں گفت و شنید ہوئی تو مسافر بل نے بتایا کہ مجھے 20 سال قبل شوگر کا مرض ہوا تھا جس کی وجہ سے میرے گردے بالکل ناکارہ ہو چکے ہیں اور 3 سال سے میں ایک پرفیکٹ گردہ ڈونر ڈھونڈ رہا ہوں۔ میری بیوی ویسے پرفیکٹ میچ ہے لیکن اس کے صحت کے مسائل زیادہ ہونے کی وجہ سے وہ مجھے گردہ نہیں دے سکے گی۔

یہ بات سن کر ٹم اتنا اُداس ہوا لیکن ایک بات نے ان کا دل جھنجھوڑ کر رکھ دیا جب بل سمیل نے کہا کہ ڈاکٹر کے مطابق اب اگر مجھے گردہ نہ ملا تو میں کسی بھی وقت اپنی جان سے ہاتھ دھو سکتا ہوں۔ اس کے فوری بعد ٹم نے کہا میرے بھائی تم اداس کیوں ہوتے ہو میں تمہیں اپنا گردہ پیش کروں گا۔ اس واقعے کے اگلے روز ٹم صبح سویرے بل کے گھر پہنچے اور ڈاکٹری چیک اپ کے بعد اسی ہفتے میں ٹم نے اپنا گردہ اس مسافر بل سمیل کو دے دیا۔

سوشل میڈیا پر ایک ٹیکسی ڈرائویر ٹم کا یہ احسن اقدام بہت پسند کیا جا رہا ہے ہر کوئی ان کی بہادری کو سلام پیش کر رہا ہے اور ان کی فٹنس پر حیرت کی جا رہی ہے کہ وہ 72 سال کی عمر میں بھی اتنے صحت مند ہیں کہ اپنا ایک گردہ عطیہ کرکے بھی بالکل نارمل ہیں۔


About the Author:

Humaira Aslam is dedicated content writer for news and featured content especially women related topics. She has strong academic background in Mass Communication from University of Karachi. She is imaginative, diligent, and well-versed in social topics and research.

عالمی خبریں
مزید خبریں

Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.

Get Alerts