والدین لاعلم تھے نومولود بچی سوتے ہوئے انتقال کر گئی۔۔ 18 دن پہلے پیدا ہونے والی شہزادی کس معمولی وجہ سے انتقال کر گئی؟ دیکھیے اور احطیات کریں

image

اکثر کچھ ایسی خبریں سب کو حیران کر دیتی ہیں جو کہ عام سی تو ہوتی ہیں مگر افسوس ناک بھی، کچھ تو نومولود بچوں کی وجہ سے وائرل ہو جاتی ہیں۔

ہماری ویب ڈاٹ کام کی اس خبر میں آپ کو اسی حوالے سے بتائیں گے۔

سوشل میڈیا پر ایک ایسے ہی بدقسمت والدین کی ویڈیو نے سب کی توجہ حاصل کر لی ہے، جس میں والدین اپنی مرحومہ نومولود بچی کے ساتھ پیار کرتے دکھائی دے رہے ہیں۔

لیکن دراصل وہ اب اس تصویر کو دیکھ کر ہی اپنے دل کو بہلا سکتے ہیں، کیونکہ اب ان کی پری واپس ان کے پاس نہیں آ سکتی ہے۔

امریکی شہر نیوٹان سے تعلق رکھنے والے نلکول اور شین کی خوشی کا ٹھکانہ نہ تھا کیونکہ دونوں کے ہاں کئی سال بعد اولاد ہوئی تھی، والدین بننےکی خوشی جہاں سب سے بڑھ کر ہوتی ہے، وہیں اپنی ننھی اولاد کا خیال بھی بے حد ضروری ہے۔

لیکن شاید اولاد کی خوشی میں وہ یہ بھول ہی گئے کہ ننھی پری کسی بُری نظر یا پھر وائرس میں مبتلا بھی ہو سکتی ہے۔

ایسا ہی کچھ اس ننھی پری کے ساتھ ہوا جس کے باعث وہ اس دنیا سے ہی چلی گئی۔ 18 دن پہلے پیدا ہونے والے ننھی ماریانہ اچانک نیند سے بیدار ہی نہیں ہو رہی تھی، والدین شدید پریشانی کے عالم جب بیٹی کو اسپتال لے کر گئے تو انکشاف ہوا کہ ننھی پری اب اس دنیا میں نہیں رہی۔

ظاہر ہے اچانک ایسی خبر سن کر کوئی بھی پاگل ہو جائے، وہ تو پھر والدین تھے، لیکن اس سب میں ڈاکٹر نے وجہ موت بتاتے ہوئے انکشاف کیا کہ ماریانہ کو Meningitis ہو گیا تھا ایک ایسی صورتحال جس میں انسان کا دماغی حصے میں سوجن آ جاتی ہے۔

ڈاکٹرز کا کہنا تھا کہ کسی ایسے شخص نے نومولود کو پیار کرتے ہوئے اس کے ہونٹوں پر پیار کیا ہے، جو کہ اس وائرس کا شکار تھا، یہی وجہ تھی کہ نومولود بچی اس وائرس کو برداشت نہ کر سکی اور جہان فانی سے کوچ کر گئی۔


About the Author:

Khan is a creative content writer who loves writing about Entertainment, culture, and Politics. He holds a degree in Media Science from SMIU and has been writing engaging and informative content for entertainment, art and history blogs for over five years.

عالمی خبریں
مزید خبریں

Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.

Get Alerts