پشاور میں افسوسناک واقعہ پیش آیا جب دیال سنگھ نامی شخص کو بے دردی کے ساتھ قتل کر دیا گیا۔
ہماری ویب ڈاٹ کام میں آپ کو انتہائی سادہ سے پاکستانی سکھ سے متعلق بتائیں گے جس کی کسی سے دشمنی نہیں تھی مگر پھر بھی نامعلوم ٹارگٹ کلرز کے نشانے پر آگیا۔
بی بی سی کے مطابق دیال سنگھ کے قریبی ساتھی نے بتایا کہ سردار دیال سنگھ انتہائی بے ضرر انسان تھے۔ ان کی کسی کے ساتھ کوئی دشمنی نہیں تھی۔ وہ غم روزگار کے مارے ہوئے تھے، کسی کے ساتھ کیا دشمنی کرتے؟
سردار دیال ایک دکان چلاتے تھے جہاں وہ رمضان المبارک میں خاص طور پر مسلمان بھائیوں کےلیے سستی اشیاء فروخت کرتے تھے۔
مگر بدقسمتی سے انھیں ان کی دکان میں ہی قتل کیا گیا۔سردار دیال سنگھ نے سوگواروں میں تین بچے اور بیوہ چھوڑی ہیں۔
اس سے قبل گذتہ برس بھی سکھوں کو قتل کردیا گیا تھا۔پشاور سے اقلیتی کمیشن آف پاکستان کے ممبر ڈاکٹر سروپ سنگھ کہتے ہیں کہ پشاور میں سکھوں کے ساتھ ہر سال ایسے واقعات ہوتے رہتے ہیں۔ کوئی سال ایسا نہیں گزرتا جب یہ واقعات نہ ہوتے ہوں۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ گذشتہ سال بھی پشاور میں سکھوں کی ٹارگٹ کلنگ ہوئی۔ اس سال بھی ہوگئی ہے۔ میں دعویٰ سے کہتا ہوں کہ اب تک ٹارکٹ کلنگ میں مارے جانے والے کسی بھی سکھ کا کوئی بھی مجرم نہیں پکڑا گیا ہے۔ ان واقعات میں ایک اور مماثلت یہ ہے کہ زیادہ تر یہ واقعات رمضان کے ماہ میں ہی ہوئے ہیں۔
سردار دیال سنگھ کو بھی رمضان میں ہی مارا گیا۔