سعودی عرب کے شہر ریاض سے تعلق رکھنے والے ایک نوجوان نے اپنے اعضاء عطیہ کرکے پانچ افراد کی جانیں بچانے کے بعد بے لوث قربانی کی نئی داستان رقم کردی۔
نوجوان کو صرف 22 سال کی عمر میں دماغی طور پر مردہ قرار دے دیا گیا تھا لیکن اس نے انتقال سے قبل اپنے اعضاء عطیہ کرنے کی اجازت دیکر پانچ اجنبیوں کی زندگیوں پر گہرا اثر ڈالا۔
سعودی سینٹر فار آرگن ٹرانسپلانٹ نے اعلان کیا کہ طبی ٹیم نے عطیہ دہندگان کے اعضاء کو پانچ ضرورت مند مریضوں میں کامیابی سے ٹرانسپلانٹ کیا۔
ایک 34 سالہ خاتون کو ریاض کے کنگ عبدالعزیز میڈیکل سٹی گردے کا عطیہ کیا گیاجبکہ ایک ساٹھ سالہ مریض کو کنگ فیصل اسپیشلسٹ ہسپتال اینڈ ریسرچ سینٹر میں گردہ دیا گیا۔
کڈنی ٹرانسپلانٹ کے علاوہ نوجوان کا جگر کنگ عبدالعزیز میڈیکل سٹی میں ایک 62 سالہ مریض کو عطیہ کیا گیا جب کہ اس کا دل اسی اسپتال میں ایک 59 سالہ شخص کو دیا گیا۔ آخر کار ریاض میں ایک 56 سالہ خاتون پر پھیپھڑوں کی پیوند کاری کی گئی۔
سعودی سینٹر فار آرگن ٹرانسپلانٹ نے نوجوان کے اس بے لوث عمل پر اظہار تشکر کیا جس کی وجہ سے وہ ان پانچ افراد کی زندگیوں پر مثبت نشان چھوڑ سکا جن سے وہ کبھی نہیں ملا تھا۔