شوہر کو بیوی نہیں چاہیے تھی ۔۔ 1 بچی کی ماں فضا علی اور شادی شدہ سمیع خان کے رشتے کے لیے لوگوں نے دعائیں کیوں مانگیں؟ اداکارہ نے زندگی کا بڑا سچ بتا دیا

image

میرے شوہر کو بیوی نہیں چاہیے تھی۔ یہ الفاظ تھے ملک کی مشہور ماڈل و اداکارہ فضا علی کے۔ ہمیشہ ہنستے مسکرانے اور بیٹی کو اکیلے پالنے والی فضا علی نے رمضان ٹرانسمیشن میں دل کا سارا غم باہر نکال دیا جس نے لوگوں کو آبدیدہ کر دیا۔

یہ کہتی ہیں کہ میں بچپن سے ہی ٹوٹ گئی تھی، بابا چھوڑ کر چلے گئے تو ایسے میں کبھی نانی اور دادی کے گھر رہتے، اسکول سے چھٹی میں والدہ لینے آتیں تو ساتھی دوست یہ سوال کرتے کہ تمہارے بابا کہاں، کیوں نہیں آتے تمہیں لینے؟ لیکن میں انہیں کیا بتاتی کہ بابا نے تو کبھی ہمیں اپنی زمےداری سمجھی ہی نہیں۔

پھر جب میں نے شادی کی تو شوہر کا رویہ میرے ساتھ اچھا تھا، کبھی ڈانٹا نہیں لیکن وہ ایسے تھے کہ جسے ہمیشہ گھومنے پھرنے اور لوگوں میں رہنے کا شوق تھا جبکہ میں چاہتی تھی کہ وہ مجھے اور اپنے گھر کو بھی وقت دیں۔

لیکن انہیں ایسی بیوی چاہیے تھے جو ہر وقت ان کے ساتھ گھومے پھرے۔ اس کے بعد جب اللہ پاک نے بیٹی کی نعمت سے نوازا۔ تو بھی شوہر کا یہی رویہ تھا، شادی کے بعد کی زندگی سے متعلق بات کرتے ہوئے ایک وقت ایسا آیا کہ ان کی آواز ہلکی سی لڑکھڑا گئی۔

اس کے علاوہ یہ ایک اور رمضان ٹرانسمیشن میں بھی شریک ہوئیں جہاں انہوں نے میزبان و اداکار سمیع خان اور اپنا ایک دلچسپ واقعہ سنایا کہ ہم ایک مرتبہ لاہور میں داتا دربار سے قریب ایک اور مزار تھا۔

جہاں ہم شوٹنگ کر رہے تھے تو ہمیں دیکھ کر لوگوں نے یہ دعائیں مانگنا شروع کر دیں کہ یا اللہ پاک ڈرامے میں ان دونوں کرداروں کی شادی ہو جائے۔

جسے سن کر میں نے کہا کہ میں کسی اور کی اہلیہ ہوں اور سمیع بھی شادی شدہ ہے لیکن پھر بھی لوگوں نے دعائیں مانگنا بند نہ کیں جس پر میں نے اس سے کہا کہ یا تو تمہاری شادی کو کچھ ہو جائے گا یا تو میری۔ اب دیکھو یہ تو اپنی شادی بچا گیا۔


About the Author:

Faiq is a versatile content writer who specializes in writing about current affairs, showbiz, and sports. He holds a degree in Mass Communication from the Urdu Federal University and has several years of experience writing.

مزید خبریں
پاکستان کی خبریں
مزید خبریں

Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.