الجزائر میں نماز کے دوران کندھے پر چڑھنے والی بلی سے حسن سلوک کی وجہ سے سوشل میڈیا پر شہرت پانے والے امام نے واقعہ کے حوالے سے تمام حقیقت کھول کر رکھ دی۔
سوشل میڈیا پر چند روز قبل ایک ویڈیو بہت زیادہ وائرل ہوئی جس میں ایک بلی تراویح کے دوران امام کے کندھوں پر چڑھ جاتی ہے لیکن امام اس موقع پر نماز جاری رکھتے ہیں اور بلی سے بہت پیار سے پیش آتے ہیں۔
یہ واقعہ الجزائر کے شمال میں برج بو عریریج کی مسجد ابو بکر صدیق میں پیش آیا تھا، اس ویڈیو کو سوشل میڈیا پر بہت پسند کیا گیا جبکہ الجزائر حکومت نے امام مسجد الشیخ ولید مہساس کو بلی سے حسن سلوک سے پیش آنے پر اعلیٰ ترین اعزاز سے نوازا ہے۔
امام مسجد الشیخ ولید مہساس کو حکومت کی جانب سے استقبالیہ دیا گیا اور وزیر مذہبی امور ڈاکٹر یوسف بیلمہدی نے باضابطہ خود امام سے ملاقات کرکے ان کے حسن سلوک کی تعریف کی اور انہیں ملک کے اعلیٰ ترین اعزاز سے نوازا۔
واقعہ کے حوالے سے ولید مہساس کا کہنا ہے کہ ہمارا اسلام جانوروں کے ساتھ بھی پیار اور نرمی کا سبق دیتا ہے۔ بلی اچانک آکر کندھے پر بیٹھ گئی تھی، میری کوشش تھی کہ وہ ایسے ہی سکون سے بیٹھی رہےاسلئے اسے ہٹانے کی کوئی کوشش نہیں کی۔
ان کا کہنا ہے کہ جو ہوا وہ اچانک اور بے ساختہ تھا اس حوالے سے کہنے کیلئے مزید کچھ نہیں ہے تاہم بعض لوگ سوشل میڈیا پر میرے نام سے بیان جاری کر رہے ہیں جو کہ غلط ہے۔